کرناٹک

کرناٹک کو بی جے پی کی نفرت کی تجربہ گاہ بننے نہیں دیاجائے گا

کانگریس قائد راہول گاندھی نے کہا کہ ان کی پارٹی کرناٹک کو بی جے پی کی نفرت اور بدانتظامی کی تجربہ گاہ میں تبدیل ہونے نہیں دے گی۔

بنگلورو: کانگریس قائد راہول گاندھی نے کہا کہ ان کی پارٹی کرناٹک کو بی جے پی کی نفرت اور بدانتظامی کی تجربہ گاہ میں تبدیل ہونے نہیں دے گی۔

انہوں نے امیدظاہرکی کہ ان کی پارٹی پیار‘امن اور ہم آہنگی کے راستے کرناٹک کو حقیقی ترقی دلائے گی۔ انہوں نے کرناٹک میں اپنی بھارت جوڑویاترا کے مکمل ہونے کے بعد ایک بیان میں کہا کہ کانگریس پارٹی اس باغِ امن کو بی جے پی کی نفرت اور بدانتظامی کی تجربہ گاہ بننے نہیں دے گی۔

بھارت جوڑو یاترا اتوار کے دن کرناٹک سے تلنگانہ میں داخل ہوگئی۔ کانگریس قائد نے یہ بھی کہاکہ ہمارے ریاستی قائدین کی انتھک کوششوں‘ کرناٹک کے مالامال کلچر اور کروڑہا کنڑا عوام کی تائید سے وہ دن بہت جلد آئے گا جب ہم کرناٹک کو پیار‘امن اور ہم آہنگی کے راستے حقیقی ترقی دلائیں گے۔

انہوں نے کرناٹک میں ان کی یاترا کی بھرپورتائید پر عوام کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ کرناٹک کے عوام کی صلاحیتیں مفلوج کی جارہی ہیں۔ ہرعلاقہ میں کسان اپنے کنبوں کی پرورش کیلئے جدوجہدکررہے ہیں کیونکہ دام بڑھتے جارہے ہیں‘ پیداوار غیریقینی ہے اور قیمتوں میں اتارچڑھاؤ برقرار ہے۔

نوجوانوں کو اپنی اُمنگیں پوری کرنے کا موقع نہیں مل رہا ہے۔ منریگا ورکرس‘خواتین‘ بنکروں اور کئی دیگر افراد کی آمدنی گھٹتی جارہی ہے۔سماج کے درکنارطبقات اور اقلیتوں کو نفرت اور تشدد کی بڑھتی لہر کا سامنا ہے۔ زبانوں‘متنوع کلچر اور ریاست کی تاریخ کو مسخ کیاجارہاہے۔ کانگریس قائد نے الزام عائد کیاکہ کرناٹک میں بی جے پی 12 ویں صدی کے سماجی مصلح بسویشور کی تعلیمات کے خلاف جارہی ہے۔

بسویشور لنگایتوں کے بانی ہیں۔ راہول گاندھی نے کہا کہ گروبسواننا نے تعلیم دی تھی کہ چوری مت کرو‘ کسی کو ہلاک مت کرو‘ جھوٹ نہ بولو‘ غصہ نہ کرو‘ دوسروں کے تئیں غیررواداری کا مظاہرہ نہ کرو‘ لیکن کرناٹک میں بی جے پی اس کا بالکل الٹ کررہی ہے۔

ہندوستان میں کبھی ترقی کا سفر شروع کرنیوالی ریاست آج 40 فیصد کمیشن والی حکومت کے نام سے جانی جارہی ہے۔ کرناٹک بی جے پی کا سوٹ بوٹ لوٹ سرکار کا ماڈل ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی ریاست میں کرپشن اتنا بڑا ہوا ہے جس کی سابق میں نظیر نہیں ملتی۔ لوگ نوکریوں‘ ٹھیکوں اور عوامی خدمات کیلئے رشوت دینے پر مجبور ہیں۔

سماجی ہم آہنگی ختم ہوچکی ہے۔ سرکاری شعبہ مفلوج ہوچکا ہے۔ راہول گاندھی نے 7 ستمبرٹاملناڈو کے کنیاکماری سے بھارت جوڑویاترا شروع کی تھی جو 30 ستمبر کو کرناٹک میں داخل ہوئی تھی۔ کرناٹک میں 24 دن گزارنے کے بعد یہ یاترا آج محبوب نگر کے راستہ تلنگانہ میں داخل ہوگئی۔