تلنگانہ

کویتا نے تلنگانہ انفارمیشن کمیشن میں بی سی اور ایس ٹی طبقات کو نظرانداز کیے جانے پر سوال اٹھایا

کویتا نے کہا کہ پہلے ہی مقرر کیے گئے چیف کمشنر اور چار کمشنرس میں سے ایک بھی بی سی یا ایس ٹی طبقے سے تعلق نہیں رکھتا۔ مزید تین کمشنرس کی تقرری کے لیے تیار کی گئی تجاویز میں بھی بی سی اور ایس ٹی امیدواروں کو موقع نہیں دیا گیا۔

حیدرآباد: بی آر ایس کی ایم ایل سی کویتا نے تلنگانہ ریاستی اطلاعات کمیشن میں پسماندہ طبقات کی نمائندگی نہ ہونے پر کانگریس حکومت پر تنقید کی ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس(سابقہ ٹویٹر) پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کیا اطلاعات کمیشن میں بی سی اور ایس ٹی طبقات کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے؟

متعلقہ خبریں
ای ڈی کی نئی چارج شیٹ بی آر ایس ایم ایل سی ملزم
بی آر ایس کی رکن قانون ساز کونسل کویتا کی کانگریس حکومت اور چیف منسٹر ریونت ریڈی پر شدید تنقید
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
کےسی آر کی تحریک سے ہی علیحدہ ریاست تلنگانہ قائم ہوئی – کانگریس نے عوامی مفادات کوبہت نقصان پہنچایا :عبدالمقیت چندا
طب یونانی انسانی صحت اور معاشی استحکام کا ضامن، حکیم غریبوں کے مسیحا قرار


کویتا نے کہا کہ پہلے ہی مقرر کیے گئے چیف کمشنر اور چار کمشنرس میں سے ایک بھی بی سی یا ایس ٹی طبقے سے تعلق نہیں رکھتا۔ مزید تین کمشنرس کی تقرری کے لیے تیار کی گئی تجاویز میں بھی بی سی اور ایس ٹی امیدواروں کو موقع نہیں دیا گیا۔


انہوں نے مطالبہ کیا کہ آبادی کے تناسب کے مطابق زیر التوا تین کمشنر کے عہدوں کو بی سی اور ایس ٹی طبقات سے تعلق رکھنے والے افراد سے پُر کیا جائے۔


کویتا نے کہا کہ بی سی طبقات کو 42 فیصد ریزرویشن دینے کے وعدے پر کانگریس حکومت کتنی سنجیدہ ہے، اس کا اندازہ ان اقدامات سے لگایا جا سکتا ہے۔