بھارت

یکساں سیول کوڈ پر کمیٹی کیخلاف درخواست سپریم کورٹ میں خارج

سپریم کورٹ نے درخواست کو سماعت کے لیے موزوں نہیں سمجھتے ہوئے حیرت کا اظہار کیا اور کہا کہ اس کی سماعت کی کوئی بنیاد نہیں ہے۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے گجرات اور اتراکھنڈ میں یکساں سول کوڈ ایکٹ کو نافذ کرنے کے لئے ایک تحقیقاتی کمیٹی قائم کرنے کے ریاستی حکومتوں کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی ایک مفاد عامہ کی عرضی کو پیر کو خارج کر دیا۔

متعلقہ خبریں
سپریم کورٹ کا تلنگانہ ہائیکورٹ کے فیصلہ کو چالینج کردہ عرضی پر سماعت سے اتفاق
یکساں سیول کوڈ سے ہندوؤں کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا: ممتا بنرجی
عصمت دری کے ملزم تھانہ انچارج کی ضمانت منسوخ
سپریم کورٹ میں نوٹ برائے ووٹ کیس کی سماعت ملتوی
26ہزار اساتذہ کی تقرری منسوخی پر روک لگانے سے سپریم کورٹ کا انکار

چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ اور جسٹس پی ایس نرسمہا پر مشتمل بنچ نے آئین کے آرٹیکل 162 کا حوالہ دیتے ہوئے ایڈوکیٹ انوپ برنوال کی طرف سے دائر مفاد عامہ کی عرضی پر غور کرنے سے انکار کر دیا۔ بنچ نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 162 کے مطابق ایگزیکٹو آرڈر میں کہا گیا ہے کہ مقننہ نے اس کی اجازت دی ہے۔ اس وجہ کو چیلنج نہیں کیا جا سکتا۔

سپریم کورٹ نے درخواست کو سماعت کے لیے موزوں نہیں سمجھتے ہوئے حیرت کا اظہار کیا اور کہا کہ اس کی سماعت کی کوئی بنیاد نہیں ہے۔

گجرات کی بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت نے گزشتہ سال اکتوبر میں اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کے اعلان سے عین قبل یکساں سول کوڈ کے نفاذ کے امکانات کا جائزہ لینے کے لیے ایک کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا تھا۔

اسی طرح اتراکھنڈ حکومت نے بھی گزشتہ سال کے اوائل میں ہونے والے اسمبلی انتخابات سے قبل سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس رنجنا پرکاش دیسائی کی صدارت میں ایک کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا تھا۔

a3w
a3w