آندھراپردیش

بھگوان کو تو سیاست سے دور رکھیں: سپریم کورٹ

سپریم کورٹ نے چیف منسٹر آندھرا پردیش چندرابابو نائیڈو کے کی جانب سے ترپتی لڈو میں جانور کی چربی کے استعمال کے الزام پر سوال کرتے ہوئے سیاست سے مذہب کو دور رکھنے کی ہدایت دی۔

حیدرآباد(منصف نیوز بیورو) سپریم کورٹ نے چیف منسٹر آندھرا پردیش چندرابابو نائیڈو کے کی جانب سے ترپتی لڈو میں جانور کی چربی کے استعمال کے الزام پر سوال کرتے ہوئے سیاست سے مذہب کو دور رکھنے کی ہدایت دی۔

متعلقہ خبریں
بچوں کے سامنے ہوم گارڈ کا خاتون کے ساتھ ’مجرا‘ — ویڈیو وائرل ہونے کےبعد محکمہ نے فوراً ڈیوٹی سے ہٹا دیا
سنبھل فساد عدالتی کمیشن کا کل دورہ
مذہبی مقامات قانون، سپریم کورٹ میں پیر کے دن سماعت
اےپی کے وجیانگرم میں نو بیاہتا جوڑا مشتبہ حالات میں مردہ پایاگیا
آکاش ایجوکیشنل سروسز نے تلگو زبان میں یوٹیوب چینل کا آغاز کر کے امیدواروں کیلئے تعلیمی رسائی بڑھا دی

سپریم کورٹ نے کہا کہ بھگوان کو تو سیاست سے دور رکھنا چاہئے۔آج سپریم کورٹ میں ترپتی کے لڈو میں چربی ملانے کے الزامات کے سلسلہ میں دائر کردہ عرضی کی سماعت کرتے ہوئے جسٹس بی آر گوپی اور کے وی وسوانتہان پر مشتمل بنچ نے کہا کہ چیف منسٹر نے 18 ستمبر کو اس بات کا دعویٰ کیا تھا اور 25 ستمبر کو ایف آئی آر درج کی گئی

اور 26 ستمبر کو معاملہ کی تحقیقات کے لئے ایس آئی ٹی تشکیل دی گئی بنچ نے کہا کہ یہ مناسب نہیں ہوگا کہ اعلیٰ دستوری ادارے یا افراد عوام میں جا کر کوئی بیان دیں جس سے کروڑہا عوام کے جذبات مجروح ہوتے ہوں۔

بنچ نے سالیسٹر جنرل تشار مہتا سے مشورہ طلب کیا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے تشکیل کردہ ایس آئی ٹی کے ذریعہ تحقیقات جاری رکھیں یا پھر تحقیقات کی ذمہ داری کسی آزاد ایجنسی کو تفویض کی جانی چاہئے۔

سماعت کے دوران عدالت نے لڈو بنانے میں ملاوٹ شدہ گھی کے استعمال کے متعلق ثبوت پیش کرنے کی ہدایت دی۔تشار مہتا نے عدالت کو بتایا کہ یہ معاملہ عقیدت کا ہے اور اگر لڈو بنانے میں ملاوٹ شدہ گھی استعمال کیا گیا ہے تو یہ ناقابل قبول ہے۔ دلائل سننے کے بعد عدالت نے آئندہ سماعت 3 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔