حیدرآباد

کے ٹی آر، والد کے سی آر کو جان سے مارسکتے ہیں!،ریاستی وزیر کا ایک اور متنازعہ ریمارک

کے ٹی راما راؤ کے خلاف اپنا بیانیہ جاری رکھتے ہوئے کونڈا سریکھا نے کہا کہ بی آر ایس اور بی جے پی نے بی آر ایس ایم ایل سی کویتا کو بچانے کے لیے معاہدہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح کویتا جیل سے ضمانت پر باہر آئی ہیں۔

حیدرآباد: ریاستی وزیر کونڈا سریکھا نے سدی پیٹ ضلع کے اپنے دورے کے دوران ایک اور بڑا تنازعہ کھڑا کردیا، انہوں نے اس خدشہ ظاہر کیا کہ بی آر ایس کے کار گزار صدر کے ٹی راما راؤ اپنے والد و سابق چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کو ہلاک کرسکتے ہیں!۔

متعلقہ خبریں
جو کچھ تھا، ٹریلر تھا، عوام کو ابھی بہت دیکھنا باقی ہے: کے ٹی آر
تکو گوڑہ سے جھوٹ کی تشہیر، بی آر ایس قائد کے ٹی آر کا الزام
چیف منسٹر پر کذب بیانی کے ٹی آر کا الزام
تلنگانہ میں بی آر ایس کا احتجاج
نئے شہر کی تعمیر سے قبل موجودہ شہر کی ترقی پر توجہ دینے ریونت ریڈی کو کے ٹی آر کا مشورہ

کونڈا سریکھا نے اس امکان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ کے سی آر کو کئی دنوں سے عوام میں نہیں دیکھا گیا ہے، جس سے سیاسی حلقوں اور عوام میں یکساں سوالات اٹھ رہے ہیں۔

 بی آر ایس کے کارگزار صدر کے ٹی راما راؤ کے خلاف اپنا بیانیہ جاری رکھتے ہوئے کونڈا سریکھا نے کہا کہ بی آر ایس اور بی جے پی نے بی آر ایس ایم ایل سی کویتا کو بچانے کے لیے معاہدہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح کویتا جیل سے ضمانت پر باہر آئی ہیں۔

گجویل مارکیٹ کمیٹی گورننگ باڈی کی حلف برداری کی تقریب میں سریکھا نے کہا کہ بی آر ایس نے بی جے پی کے ساتھ ایک خفیہ معاہدہ کیا تھا جس سے بی جے پی کو میدک پارلیمنٹ حلقہ میں کامیابی میں مدد ملی تھی۔

 انہوں نے کہا بی آر یس نے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے ساتھ ایک معاہدہ کیا کہ وہ بی جے پی کو میدک میں کامیابی حاصل کرنے میں مدد کریں گے اور اس کے بدلے میں بی جے پی،کویتا کو رہا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس کارکنوں نے بی جے پی کو ووٹ دیا اور اس کے امیدوار کی جیت کو یقینی بنایا۔

 انہوں نے کہا کہ بی آر ایس قائدین عوام کو غلط سمت میں لے جا ر ہے ہیں۔ کے ٹی آر، سوشل میڈیا کے ذریعہ جھوٹ پھیلا کر لوگوں کو گمراہ کررہے ہیں۔ حکومت کو تجاویز دینے والے اپوزیشن لیڈر نے ابھی تک اپنے حلقہ  یا اسمبلی کا دورہ نہیں کیا۔

انہوں نے کہا سوال یہ ہے کہ گجویل عوام کے پاس ایم ایل اے ہے یا نہیں؟ سریکھا نے کہا  کہ پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کی جانی چاہئے کہ کے سی آر نظر نہیں آرہیں ہے۔

کے سی آر کو ایک طرف رکھ کر، عوامی فنڈز کو لوٹ کر، کے ٹی آر نے عوام کے اعتماد کو ٹھیس پہونچائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ انتخابات میں بی آر ایس کی شکست کی وجہ کے ٹی آر تھے۔ انہوں نے اپوزیشن قائدین کو مشورہ دیا کہ وہ سرکار کو تجاویز دیں اور حکومت کے راستے میں رکاوٹ نہ بنیں۔