مہاراشٹرا

مہاراشٹر میں اسمبلی کی 288 نشستوں اور ناندیڑ لوک سبھا سیٹ کے ضمنی انتخابات، تیاریاں مکمل

ریاست کے چیف الیکٹورل آفیسر نے کہا کہ مہاراشٹر کی سرحد چھ ریاستوں گجرات، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، تلنگانہ، کرناٹک، گوا کے ساتھ ساتھ مرکز کے زیر انتظام علاقے دادرا، نگر حویلی اور دمن اور دیو کے ساتھ 3000 کلومیٹر سے زیادہ لمبی ہے۔

ممبئی:الیکشن کمیشن نے مہاراشٹر میں منصفانہ اور پرامن ووٹنگ کرانے کے لیے تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔ مہاراشٹر پولس نے اس الیکشن کے لیے آزادانہ ماحول، منصفانہ اور پرامن ووٹنگ کو یقینی بنانے کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں۔ مہاراشٹر کی تمام 288 اسمبلی حلقوں اور ریاست کے ناندیڑ لوک سبھا حلقہ کے ضمنی انتخاب کے لیے کل (20 نومبر) کو ہونے والی پولنگ کے لیے تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔

متعلقہ خبریں
دُہری شہریت کی بنیاد پر مکھیا بننے والی صبا پروین، عہدہ سے فارغ
مہاراشٹرا میں 10 ہزار کروڑ کا ہائی وے اسکام، کانگریس کا الزام (ویڈیو)
مہاراشٹرا اسٹیٹ اِسکلس یونیورسٹی رتن ٹاٹا سے موسوم
اُدھو ٹھاکرے ہسپتال میں داخل
نہ صرف مہاراشٹر بلکہ پورے ملک میں لوگ خوفزدہ ہیں:کجریوال

ریاست کے چیف الیکٹورل آفیسر نے کہا کہ مہاراشٹر کی سرحد چھ ریاستوں گجرات، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، تلنگانہ، کرناٹک، گوا کے ساتھ ساتھ مرکز کے زیر انتظام علاقے دادرا، نگر حویلی اور دمن اور دیو کے ساتھ 3000 کلومیٹر سے زیادہ لمبی ہے۔

اس لیے انتخابات کے دوران سرحدوں کی نگرانی کی جا رہی ہے۔ ان ریاستوں کے ساتھ ساتھ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ بین ریاستی تال میل، جرائم اور مجرموں سے متعلق معلومات کے تبادلے کے سلسلے میں پولیس اسٹیشن انچارج سے لے کر ڈائریکٹر جنرل آف پولیس کی سطح پر بین ریاستی رابطہ میٹنگیں منعقد کی گئی ہیں۔ انتخابی مدت کے دوران سی اے پی ایف، ایس اے پی، ایس آر پی ایف کمپنیوں کو دستیاب کرایا گیا ہے۔

ریاستی الیکشن کمیشن کے سرکاری ذرائع کے مطابق، کل 4136 امیدوار الیکشن لڑ رہے ہیں جن کی قسمت کا تعین 9.7 کروڑ سے زیادہ اہل رجسٹرڈ ووٹرز ہیں جن میں 5 کروڑ سے زیادہ مرد، 4.68 کروڑ سے زائد خواتین اور 6101 خواجہ سرا شامل ہیں۔

الیکشن کمیشن نے کل 100427 پولنگ اسٹیشن قائم کیے ہیں جن میں 164996 بیلٹ یونٹس، 119439 کنٹرول یونٹس اور 128531 وی وی پی ٹی اے مشینیں ہیں۔

ہر جگہ مہایوتی اور مہاوکاس اگھاڑی کے درمیان سیدھی لڑائی ہے۔ جبکہ ونچیت بہوجن اگھاڑھی، بی ایس پی، ایم آئی ایم اور کچھ چھوٹی پارٹیوں نے بھی دونوں محاذوں کے سامنے چیلنج رکھا ہے۔

جو امیدوار الیکشن لڑ رہے ہیں ان میں وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے (شیو سینا)، ڈپٹی چیف منسٹر دیویندر فڑنویس (بی جے پی) اجیت پوار (این سی پی)، آدتیہ ٹھاکرے (یو بی ٹی)، امت ٹھاکرے (ایم این ایس)، دھننجے منڈے (این سی پی)، روہت پوار (این سی پی) شامل ہیں۔ این سی پی(ایس پی)، یوگیندر پوار (این سی پی-ایس پی)، وجے وڈیٹیوار (کانگریس)، بالا ناندگانکر (ایم این ایس)، بچو کڈو (مہاپریورتن اگھاڑی)، پرتھوی راج چوان (کانگریس)، دلیپ والسے پاٹل (این سی پی-اے پی)، جتیندر اوہاڑ (این سی پی-ایس پی)، رادھا کرشنا وائیکے پاٹل (بی جے پی) کے علاوہ مختلف پارٹیوں کے دیگر کئی اہم قائدین شامل ہیں۔

وزیر اعظم نریندر مودی،وزیر داخلہ امت شاہ، مرکزی وزیر نتن گڈکری، این سی پی-ایس پی سربراہ شرد پوار، کانگریس کے قومی صدر ملکارجن، جینت پاٹل، یوپی کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ، ایم پی وزیر اعلی موہن یادو، مہاراشٹر کے وزیر اعلی ایکناتھ شندے،

 ایم پی سی سی صدر نانا پٹولے، نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس، اجیت پوار، یو بی ٹی کے سربراہ ادھو ٹھاکرے، آدتیہ ٹھاکرے، ایم این ایس سربراہ راج ٹھاکرے، وی بی اے کے سربراہ پرکاش امبیڈکر، تلنگانہ کے چیف منسٹر ریونت ریڈی سمیت کئی ریاستوں اور مقامی قائدین نے گرمی کے باوجود انتخابی ریلیوں، پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔

ذرائع نے بتایا کہ آج صبح ضلع اور تعلقہ ہیڈ کوارٹر سے انتخابی مواد ان حلقوں میں متعلقہ انتخابی ملازمین میں تقسیم کیا جا رہا ہے اور بعد میں وہ اپنی منزل کی طرف روانہ ہو جائیں گے۔

دریں اثنا، ریاست بھر میں سیکورٹی کو بڑھا دیا گیا ہے اور ساتھ ہی سی آر پی ایف کو حساس پولنگ سٹیشنوں پر تعینات کیا گیا ہے تاکہ انتخابات کے شفاف انعقاد کو یقینی بنایا جا سکے۔ پولس ذرائع نے بتایا کہ انتخابی مہم کے دوران ان حلقوں سے کافی ناخوشگوار واقعہ کی اطلاع ملی ہے۔