شمالی بھارت

جیسی فصل ویسی نسل، معلون راجہ سنگھ کا بیٹا بھی اب مسلمانوں کیخلاف زہر اُگلنے لگا

چندرشیکھر کا کہنا تھا کہ ہم وہ آخری نسل ہیں جنہیں دھرم کے لیے کام کرنے کا موقع ملا ہے، ورنہ پاکستان، افغانستان اور بنگلہ دیش کے ہندوؤں کی طرح ہمیں بھی مشکلات جھیلنی ہوں گی۔

حیدرآباد: آپ نے بھی اب تک یہ سُنا ہوگا اور آج دیکھ بھی لیجئے جیسی فصل ویسی نسل راجستھان کے جئے پور میں ایک بڑے ہندو دھرم سبھا میں بی جے پی رکن اسمبلی ٹی راجہ سنگھ کے بیٹے ٹی چندرشیکھر نے بھی مسلمانوں کے خلاف زہر اُگلنا شروع کردیا ہے ۔

متعلقہ خبریں
بچہ کی جنس کا پتا چلانے بیوی کا پیٹ چیرنے والے شخص کو سخت سزا
لوجہاد کے الزام میں ایک گرفتار
ہندو خواتین کو رجھانے کی سازش رچنے کا الزام، لو جہاد کے واقعات پر کارروائی کرنے کی ہدایت
لو جہاد قانون پر فوری اسٹے دینے سے سپریم کورٹ کا انکار

چندرشیکھر نے کہا کہ جب تک "لَو جہاد” کے خلاف کوئی قانون نہیں بن جاتا، ہندو اپنی بیٹیوں کو جم اور زُمبا کلاسز بھیجنے کے بجائے گھروں پر ہی ان کے لیے انتظام کریں۔ اُس کا کہنا تھا کہ آج ہم نے "لَو جہاد، جم جہاد، لینڈ جہاد” دیکھا اور اب "حقہ جہاد اور زُمبا جہاد” سامنے آ رہا ہے۔ راجہ سنگھ کے بیٹے نے ہندو عوام سے سوال کیاکہ کیا آپ اپنے داماد کو ایک "لَو جہادی” دیکھنا چاہتے ہیں؟

چندرشیکھر نے یہ بھی کہا کہ اگر آر ایس ایس نہ ہوتی تو ہندو سماج کا کیا حال ہوتا؟ اگر وشوا ہندو پریشد قائم نہ کی جاتی تو ہندو دھرم کون پھیلاتا؟ اور اگر بجرنگ دل نہ بنتی تو "گاؤ ہتیا” کو کون روکتا؟ اُس کا کہنا تھا کہ اگر ہندو آج خاموش رہے تو کل اُن سے اُن کی شناخت پوچھی جائے گی اور اُن پر حملے ہوں گے۔ مثال دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ سب کچھ پاکستان اور بنگلہ دیش میں ہوا اور اب مغربی بنگال اور کیرالا میں بھی ہو رہا ہے۔

سیاسی پارٹیوں کے لیڈروں کو نشانہ بناتے ہوئے چندرشیکھر نے کہا کہ سیاست مستقبل نہیں ہے، لیڈروں کو دھرم کے لیے کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اُن کے والد راجہ سنگھ نے انہیں ہدایت دی ہے کہ وہ دھرم کی راہ پر چلیں اور ہندو راشٹرا کے قیام کے لیے کام کریں۔

چندرشیکھر کا کہنا تھا کہ ہم وہ آخری نسل ہیں جنہیں دھرم کے لیے کام کرنے کا موقع ملا ہے، ورنہ پاکستان، افغانستان اور بنگلہ دیش کے ہندوؤں کی طرح ہمیں بھی مشکلات جھیلنی ہوں گی۔

انہوں نے اعلان کیا کہ جب تک ہندو راشٹرا قائم نہیں ہوگا، وہ کسی ہندو کو سکون سے بیٹھنے نہیں دیں گے۔ اُنہوں نے الزام لگایا کہ آج کی نسل سوشل میڈیا پر "مُجرے” کرنے، شراب پینے اور نشہ کرنے میں مصروف ہے، جبکہ دشمن ہندوستان کو اسلامی ریاست بنانے کی سازش کر رہے ہیں۔

اسی دھرم سبھا میں راجہ سنگھ نے بھی حلف دلوایا کہ کاشی اور متھرا سمیت چالیس ہزار مندروں کو آزاد کرایا جائے گا اور "لَو جہاد” اور "گاؤ ہتیا” کو کسی بھی قیمت پر روکا جائے گا۔

کیا اب باپ بیٹے پر کوئی کارروائی یا کیس بک ہوگا یانہیں۔یاد رہے کہ اترپردیش کے کانپور میں میلاد النبی کے موقع پر آئی لو محمد کا پوسٹر لگانا ہی مسلمانوں کیلئے جرم بن گیا۔ اب یہ معلون راجہ سنگھ اور اُس کا بیٹا بھی مسلمانوں کے تعلق سے زہر اُگل رہے ہیں کیا اِن پر کوئی کارروائی نہیں ہوگی۔