کرناٹک

بیدر کے شاہین اسکول کے خلاف غداری کیس رد

ایک بڑے فیصلہ میں کرناٹک ہائی کورٹ نے جمعہ کے دن کہا کہ وزیراعظم کو لعن طعن کرنے والے الفاظ اہانت آمیز اور غیرذمہ دارانہ ہوسکتے ہیں لیکن غداری کے مترادف نہیں۔

کلبرگی(کرناٹک): ایک بڑے فیصلہ میں کرناٹک ہائی کورٹ نے جمعہ کے دن کہا کہ وزیراعظم کو لعن طعن کرنے والے الفاظ اہانت آمیز اور غیرذمہ دارانہ ہوسکتے ہیں لیکن غداری کے مترادف نہیں۔

متعلقہ خبریں
88سالہ شخص کی والد کے بقایاجات کیلئے1979 سے قانونی لڑائی
شیوکمار کو راحت، سی بی آئی کی عرضی خارج
ملزم کی موت، ورثاء سےجرمانہ وصول کیا جاسکتا ہے: ہائیکورٹ
صرف ذات کا نام لینا جرم نہیں: کرناٹک ہائی کورٹ

شہر بیدر میں 21 جنوری 2020 کو شاہین اسکول کے احاطہ میں طلبا نے شہریت ترمیمی قانون(سی اے اے) اور این آر سی کے خلاف ایک ڈرامہ پیش کیا تھا۔

اس ڈرامہ کے بعد شاہین اسکول مینجمنٹ پر غداری کا مقدمہ ہوا تھا اور یہ واقعہ قومی خبروں میں نمایاں رہا تھا۔ عدالت نے اسکول مینجمنٹ کے خلاف غداری کا کیس رد کردیا۔

کلبرگی میں جسٹس ہیمنت چمدن گودر کی بنچ نے کہا کہ مذہبی گروپس کے مابین غیر ہم آہنگی کا جو الزام آئی پی سی سکشن 153Aکے تحت لگایا گیا وہ ثابت نہیں ہوا۔

وزیراعظم کے خلاف چپل سے مارنے کے الفاظ نہ صرف اہانت آمیز بلکہ غیرذمہ دارانہ ہیں۔

حکومت پر تعمیری تنقید کی اجازت ہے لیکن دستوری عہدوں پر فائز رہنے والوں کی بے عزتی اس بنیاد پر نہیں کی جاسکتی کہ انہوں نے جو پالیسی فیصلہ کیا اس پر بعض لوگوں کو اعتراض ہے۔

a3w
a3w