تلنگانہ

ادبی تخلیقات قوموں کی فکری سمت کا تعین کرتی ہیں: امیرِ حلقہ ڈاکٹر خالد ظفر

ورکشاپ کی نظامت جناب عبد الاحد سہیل اور جناب ایم۔ جی۔ اظہر نے کی، جبکہ تکنیکی معاونت عبدالعزیز نے فراہم کی۔

حیدرآباد: ڈاکٹر محمد خالد مبشر الظفر، امیر حلقہ جماعت اسلامی ہند، تلنگانہ نے افسانہ نگاری و انشائیہ نگاری پر منعقدہ ایک روزہ ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے ادب کو نظریات کے فروغ کا ایک اہم وسیلہ قرار دیا۔

متعلقہ خبریں
وزیر اے لکشمن کمار کی 41ویں آل انڈیا سنٹرل جُلوسِ واپسی اہلِ حرم میں شرکت کی یقین دہانی
جامعہ راحت عالم للبنات عنبرپیٹ میں نزول قرآن کا مقصد اور نماز کی اہمیت و فضیلت کے موضوع پر جلسہ
مولانا ابوالکلام آزاد تقسیم ہند اور دو قومی نظریے کے سخت مخالف تھے
دوسروں کا دل رکھنے اور خوشی بانٹنے کے اثرات زیر عنوان مولانا مفتی حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
یلندو: جمعیت علماء کی منڈلی سطح پر نئی باڈی کا انتخاب

انہوں نے نظریاتی تحریکوں، فلسفے اور ادب کے باہمی تعلق پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ادبی تخلیقات قوموں کی فکری سمت متعین کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔

پروفیسر محمد عبد السمیع صدیقی نے "اصنافِ ادب کا تعارف” کے عنوان سے گفتگو کرتے ہوئے مختلف ادبی اصناف، ان کی اہمیت اور ارتقاء پر مدلل بحث کی۔

ڈاکٹر فیروز عالم نے "فنِ افسانہ نگاری” کے موضوع پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے افسانے کی بنیادی ساخت، تکنیک اور تخلیقی اسلوب پر روشنی ڈالی۔

جناب محمد احمد نے "فنِ انشائیہ نگاری” کے حوالے سے انشائیے کی خصوصیات، اسلوب اور اس کے ادبی مقام پر گفتگو کی۔

ورکشاپ کا آغاز جناب عبد القدیر کی تلاوتِ قرآن سے ہوا۔ افتتاحی سیشن میں ڈاکٹر ایس۔ ایم۔ فصیح اللہ، ڈائریکٹر ایچ۔ آر۔ ڈی، نے شعبۂ ایچ آر ڈی اور اس کی سرگرمیوں کا تعارف کراتے ہوئے اس کے مقاصد پر روشنی ڈالی۔

جناب عبد الاحد سہیل نے ادارۂ ادب اسلامی ہند اور اس کی علمی و ادبی سرگرمیوں کے حوالے سے تفصیلی معلومات فراہم کیں۔

ورکشاپ کی نظامت جناب عبد الاحد سہیل اور جناب ایم۔ جی۔ اظہر نے کی، جبکہ تکنیکی معاونت عبدالعزیز نے فراہم کی۔

ورکشاپ میں تقریباً 40 شرکاء نے شرکت کی اور سوال و جواب کے سیشن میں گہری دلچسپی کا مظاہرہ کیا۔

شرکاء نے اس طرح کی مزید تربیتی ورکشاپ کے انعقاد پر زور دیا تاکہ علمی و ادبی ذوق کو مزید پروان چڑھایا جا سکے۔