لوک سبھا انتخابات میری حکمرانی پر ریفرنڈم
وزیراعلی تلنگانہ ریونت ریڈی نے واضح کیا ہے کہ لوک سبھا انتخابات، ان کی حکمرانی پر ریفرنڈم ہیں۔
حیدرآباد: وزیراعلی تلنگانہ ریونت ریڈی نے واضح کیا ہے کہ لوک سبھا انتخابات، ان کی حکمرانی پر ریفرنڈم ہیں۔
انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ ریاست کی 17لوک سبھانشستوں میں سے کانگریس 14پر کامیابی کا جھنڈالہرائے گی۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس اور بی جے پی کے درمیان مقابلہ ہے اور ریاست کی اصل اپوزیشن جماعت بی آرایس کو ووٹ حاصل نہیں ہوں گے۔
انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ایک خصوصی کارپوریشن قائم کرتے ہوئے کسانوں کے زرعی قرضوں کو معاف کرنے کے اقدامات کئے جائیں گے اور تمام ضمانتوں پر عمل کیا جائے گا۔
وزیراعلی نے ایک پرائیویٹ تلگونیوزچینل کودیئے گئے انٹرویومیں کہا کہ اگر بی جے پی دوبارہ مرکز میں برسراقتدار آتی ہے تو وہ یقینی طور پر ریزرویشن کو منسوخ کر دیاجائے گا۔وزیراعلی نے کہا کہ آمدنی میں اضافہ کرنا اور غریبوں میں تقسیم کرنا یہ ہماری پالیسی ہے۔
ٹیکس چوری کر نے والوں پر کنٹرول اور نئی سرمایہ کاری لانے سے تلنگانہ کی آمدنی بڑھے گی۔ اگر سابق وزیراعلی چندرشیکھرراو ضرورت سے زیادہ خرچ نہیں کرتے ہیں تو آج یہ صورتحال پیدا نہ ہوتی۔انہوں نے الزام لگایا کہ پیشرو حکومت نے عوامی دولت کو ضائع کیا۔
انھوں نے کہا کہ ہزاروں کروڑ روپے کی رقم مرکز سے گرانٹ کی شکل میں ریاست کو ملے گی۔ مرکز کے فنڈز کو ہر حال میں حاصل کرنے کی محکمہ فینانس کو ہدایت دی گئی ہے۔ چندرشیکھرراونے کبھی بھی مرکزی حکومت سے 15 ہزار کروڑ روپے نہیں لیے جو تمام ریاستوں کو مرکزی اسکیموں کے تحت آتے ہیں۔
ریونت ریڈی نے الزام لگایا کہ چند پارلیمانی حلقوں میں بی آر ایس پارٹی نے کمزور امیدواروں کو میدان میں اتارا ہے تاکہ بی جے پی کی کامیابی کو آسان بنایا جاسکے۔انہوں نے مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ محبوب نگر، چیوڑلہ، ملکا جگری، بھونگیر اور ظہیر آباد میں بی آر ایس پارٹی کی مہم اور امیدواروں کا سیاسی پس منظر دیکھیں۔
ان حلقوں کے بی آر ایس امیدوار زیادہ مقبول نہیں ہیں اس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ بی آر ایس نے بی جے پی کو کامیاب بنانے ڈمی امیدوار کھڑا کئے ہیں۔ ان کا یہ الزام خود بی آر ایس کے رکن اسمبلی ملا ریڈی نے درست قرار دیا۔ حالیہ دنوں ملا ریڈی نے کہا تھا کہ ملکاجگری لوک سبھا حلقہ سے بی جے پی امیدوار ای راجندر کامیاب ہونے والے ہیں۔
اس طرح لوک سبھا انتخابات میں کانگریس کو نقصان پہنچانے کے لئے بی آر ایس اور بی جے پی نے ساز باز کرلیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے بی آر ایس کے ارکان اسمبلی کو پارٹی میں شامل کرنے کے لئے فی الحال ایک دروازہ کھولا ہے ابھی تمام دروازے نہیں کھولے گئے۔
وزیراعلی نے کہا کہ فون ٹیاپنگ معاملے کی جانچ جاری ہے۔ فی الحال ریاست میں انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ ہے اس لئے وہ اس معاملے پر تبصرہ غیر ضروری سمجھتے ہیں۔ جانچ کے دوران معاملے کی پیشرفت بتانے پر جانچ میں رکاوٹیں کھڑی ہوں گی۔البتہ انتخابات کے بعد منعقد ہونے والے اسمبلی اجلاس میں وہ فون ٹیاپنگ معاملے کی رپورٹ پیش کریں گے۔