مہاراشٹرا

مہاراشٹرا: مسلم خاندان کے 6 افراد بشمول بچے آبشار کے تیز دھارے میں بہہ گئے (ویڈیو)

مہاراشٹرا میں پونے کے قریب لوناؤلا بغرض تفریح جانے والے ایک ہی خاندان کے 6 افراد اس وقت پانی میں بہہ گئے جب بھوشی ڈیم کے پیچھے ایک آبشار میں پانی کا بہاؤ اچانک تیز ہوگیا۔

پونے: مہاراشٹرا میں پونے کے قریب لوناؤلا بغرض تفریح جانے والے ایک ہی خاندان کے 6 افراد اس وقت پانی میں بہہ گئے جب بھوشی ڈیم کے پیچھے ایک آبشار میں پانی کا بہاؤ اچانک تیز ہوگیا۔

ان 6 افراد میں ایک نوبیاہتا جوڑا بھی شامل تھا جسے بعد میں بچالیا گیا۔ وہ دواخانہ میں زیرعلاج ہیں جہاں ان کی حالت ٹھیک بتائی جاتی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ پونے کے ہڈپسر کے علاقہ سید نگر کے رہنے والے ایک وسیع خاندان کے 19 افراد بغرض تفریح لوناؤلا گئے تھے۔

تفریح کے دوران 6 افراد بھوشی ڈیم کے پیچھے ایک آبشار میں اترے جہاں پانی کا بہاؤ زیادہ نہیں تھا۔ تاہم اچانک آبشار میں پانی کا بہاؤ تیز ہوگیا۔ ان افراد میں چار بچے بھی شامل تھے۔

6 میں سے چار کی موت ہوگئی ہے جن میں تین بچے شامل ہیں۔ نوبیاہتا جوڑے کو بچا لیا گیا اور وہ اس وقت ہسپتال میں ہیں۔ ہڈپسر کے سید نگر میں رہنے والے ایک شخص نے یہ بات بتائی جو ان لوگوں کو جانتا ہے۔

پولیس کے مطابق، انصاریوں، خانوں اور سیدوں کے ایک وسیع خاندان کے 19 افراد بشمول نوشادی شدہ جوڑا پکنک کے لئے اتوار کی صبح کرائے کی بس میں لوناوالا گئے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ خاندان کے 19 افراد مشہور سیاحتی مقام پر پکنک پر نکلے ہوئے تھے اور یہ حادثہ اتوار کی دوپہر کو پیش آیا۔

ہڈپسر علاقہ کے سابق کارپوریٹر فاروق انعامدار جو حادثہ کی اطلاع ملنے کے بعد جائے وقوعہ پر گئے، نے بتایا کہ 19 افراد سید نگر میں رہنے والے ایک وسیع خاندان کا حصہ ہیں۔ انعامدار نے کہا کہ ایک رشتہ دار، جو شادی میں شرکت کے لئے اترپردیش سے آیا تھا، وہ بھی اس گروپ کا حصہ تھا۔

مجھے معلوم ہوا کہ 22 جون کو سید نگر کے رہنے والے جوڑے کی شادی بھی ہوئی تھی اور وہ بھی اس واقعہ میں زخمی ہوگئے تھے، لیکن ان کی حالت مستحکم ہے۔

شائستہ انصاری، جو حادثے میں ہلاک ہوئی، گھریلو ملازمہ کے طور پر کام کرتی تھی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ جان سے ہاتھ دھونے والے بچوں کے والدین بیکری کی اشیاء فروخت کرنے جیسے چھوٹے کاروبار سے منسلک ہیں۔

سوشیل میڈیا پر وائرل ایک مبینہ ویڈیو میں لوگوں کے ایک گروپ کو دیکھا جاسکتا ہے جو پانی میں گھرے ہوئے، ایک دوسرے کو پکڑے، موت کو سامنے دیکھ کر گھبرائے ہوئے، بچنے کی کوشش کررہے ہیں۔

بتایا گیا ہے کہ علاقے میں شدید بارش کے بعد پانی کے بہاؤ میں اچانک اضافہ ہوگیا تھا اور آخر کار پانی کے گھرے لوگ ایک کے بعد ایک بہنے لگے۔

پونے دیہی پولیس، آئی این ایس شیواجی، اور شیو درگ مترا منڈل کے ارکان نے ایک بچاؤ آپریشن کیا جس میں تین متاثرین کی لاشیں دستیاب ہوئیں۔ ان کی شناخت 13 سالہ امینہ عادل انصاری، اس کی بہن 8 سالہ عمیرہ عادل انصاری اور 37 سالہ شائستہ انصاری کے طور پر ہوئی ہے۔

پیر کی صبح جیسے ہی سرچ آپریشن دوبارہ شروع ہوا، 9 سالہ ماریہ عقیل سید کی لاش ملی۔ پولیس نے کہا کہ وہ 4 سالہ عدنان صباحت انصاری کی تلاش کر رہی ہے۔

a3w
a3w