مہاراشٹر: او بی سی ریزرویشن معاملہ؛ لاتور میں نوجوان کی خودکشی
چھگن بھجبل نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ دل دہلا دینے والا ہے اور متاثرہ خاندان کو تسلی دی جائے گی۔ انہوں نے اپیل کی کہ او بی سی ریزرویشن سے متعلق مشکلات ضرور ہیں لیکن آئین اور قانون کی بدولت انصاف ملے گا، اس لیے کوئی بھی نوجوان ایسا انتہائی قدم نہ اٹھائے۔
لاتور: لاتور ضلع کے رینا پور تعلقہ کے وانگداری گاؤں کے 35 سالہ بھرت مہادیو کراڈے نے او بی سی ریزرویشن میں کی جا رہی مداخلت سے دل برداشتہ ہو کر منجارا ندی میں چھلانگ لگا کر اپنی زندگی ختم کر لی۔
خودکشی سے قبل اس نے ایک سوسائڈ نوٹ بھی تحریر کیا جس میں لکھا کہ مہاراشٹر حکومت نے مراٹھا برادری کے لیے حیدرآباد گزٹ نافذ کر کے او بی سی ریزرویشن کو عملاً متاثر کر دیا ہے۔ اس نے واضح کیا کہ وہ او بی سی ایکشن بچاؤ آندولن میں شریک رہا ہے مگر اب اسے لگتا ہے کہ حکومت نے او بی سی برادری پر حملہ کیا ہے، اس لیے وہ زندگی ختم کر رہا ہے۔
اس سانحہ کے بعد ریاستی وزیر خوراک، سول سپلائیز و کنزیومر پروٹیکشن اور او بی سی لیڈر چھگن بھجبل نے واقعے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے اپنے تمام پروگرام منسوخ کر دیے۔ وہ آج صبح ناسک سے خصوصی پرواز کے ذریعے لاتور پہنچیں گے اور براہِ راست وانگداری گاؤں جا کر مرحوم بھرت کراڈے کے اہل خانہ سے ملاقات کریں گے۔ اس موقع پر کئی او بی سی قائدین بھی ان کے ہمراہ ہوں گے۔
چھگن بھجبل نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ دل دہلا دینے والا ہے اور متاثرہ خاندان کو تسلی دی جائے گی۔ انہوں نے اپیل کی کہ او بی سی ریزرویشن سے متعلق مشکلات ضرور ہیں لیکن آئین اور قانون کی بدولت انصاف ملے گا، اس لیے کوئی بھی نوجوان ایسا انتہائی قدم نہ اٹھائے۔
اس واقعہ سے پورے مراٹھواڑہ میں ہلچل مچ گئی ہے اور او بی سی برادری میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔ اس سانحے کے بعد حکومت پر دباؤ میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔