Maharashtra Political Controversy Aurangzeb: اورنگ زیب جس نے خود کو عالمگیر کہا تھا شکست کھاکر مہاراشٹرا میں دفن ہوا: امیت شاہ
مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے ہفتہ کے روز چھترپتی شیوا جی مہاراج کی برسی کے موقع پر رائے گڑھ، مہاراشٹرا میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شیوا جی کی بہادری کی تعریف کی۔

Maharashtra Political Controversy Aurangzeb: رائے گڑھ (پی ٹی آئی) مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے ہفتہ کے روز چھترپتی شیوا جی مہاراج کی برسی کے موقع پر رائے گڑھ، مہاراشٹرا میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شیوا جی کی بہادری کی تعریف کی۔
انھوں نے کہا کہ ”اورنگ زیب جو اپنے آپ کو عالمگیر کہتا تھا اور پوری زندگی مہاراشٹرا میں مرہٹوں سے لڑتا رہا، شکست خوردہ حالت میں مرا اور اسی سرزمین میں دفن ہوا“۔ شاہ نے رائے گڑھ قلعہ میں شیوا جی کی 345ویں برسی کے موقع پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا۔ انھوں نے کہا کہ شیوا جی مہاراج کے ”سوا دھرم اور سوراجیہ“ کے اصول ہندوستان کو آزادی کی 100ویں سالگرہ تک ایک عالمی طاقت بنانے کے خواب میں رہنمائی فراہم کرتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ میں مہاراشٹرا کے عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ شیوا جی مہاراج کو صرف ریاست تک محدود نہ رکھیں۔ ان کی غیرمعمولی قوتِ ارادی، عزم اور شجاعت آج بھی پورے ملک کو متاثر کرتی ہے، جیسا کہ انھوں نے سماج کے تمام طبقات کو جوڑ کر متحد کیا تھا۔ امیت شاہ نے کہا کہ شیوا جی مہاراج نے مغل شاہی کو شکست دی۔ جو بادشاہ خود کو عالمگیر کہتا تھا، وہ مرہٹوں سے لڑتا رہا اور مہاراشٹرا میں شکست کھاکر مر گیا۔
اُس کی سمادھی (مزار) بھی اسی سرزمین پر ہے۔ یہاں یہ تذکرہ مناسب ہوگا کہ چھتر پتی سمبھا جی نگر کے خلد آباد میں واقع 17ویں صدی کے مغل شہنشاہ کے مزار کو ہٹانے کے مطالبہ پر مہاراشٹرا میں سیاسی تنازعہ کھڑا ہوگیا تھا۔ امیت شاہ نے کہا کہ شیواجی مہاراج کے نظریات ہندوستان کی آزادی کی صدی منانے اور عالمی طاقت بننے کی راہ میں تحریک فراہم کرتے ہیں۔
نریندر مودی کی حکومت شیوا جی مہاراج کے اصولوں پر عمل کررہی ہے۔ وزیر داخلہ نے رائے گڑھ کے قلعہ کو جو مرہٹہ سلطنت کا دارالحکومت رہا اور شیوا جی کی سمادھی کا مقام ہے، ایک سیاحتی مقام کے بجائے آئندہ نسلوں کے لیے تحریک کا ذریعہ قرار دیا۔ انھوں نے شیوا جی مہاراج کی ماں جیجا بائی کو ”سوادھرم“ کی حفاظت اور ”سوراجیہ“ کی بنیاد رکھنے کا سہرا دیا۔
شاہ نے مزید کہا کہ شیواجی مہاراج کی راج مہر (بادشاہی مہر) آج ہندوستانی بحریہ کی علامت کے طور پر استعمال ہوتی ہے، جو ان کے اثر کی پائیداری ظاہر کرتی ہے۔ انہوں نے سوا دھرم کے لیے جدوجہد جاری رکھنے اور شیوا جی کی اچھی حکمرانی اور انصاف سے متعلق تعلیمات پر عمل کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔