Waqf Amendment Protest Bengal: وقف ایکٹ کے خلاف احتجاج، مرشد آباد میں تشدد، 110 گرفتار
مغربی بنگال کے مسلم غلبہ والے ضلع مرشد آباد میں وقف (ترمیمی) ایکٹ کے خلاف احتجاج کے دوران پھوٹ پڑے تشدد کے سلسلہ میں زائد از 110 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

Waqf Amendment Protest Bengal: کولکتہ (پی ٹی آئی) مغربی بنگال کے مسلم غلبہ والے ضلع مرشد آباد میں وقف (ترمیمی) ایکٹ کے خلاف احتجاج کے دوران پھوٹ پڑے تشدد کے سلسلہ میں زائد از 110 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
کئی گاڑیوں بشمول پولیس ویانس کو آگ لگا دی گئی، سیکوریٹی فورسس پر پتھر برسائے گئے اور سڑکوں کو مسدود کردیا گیا۔ نئے قانون کے خلاف جمعہ کے روز ضلع مالدہ، مرشد آباد، جنوبی چوبیس پرگنہ اور ضلع ہگلی میں زبردست تشدد ہوا۔ ان تمام اضلاع میں دھاوے جاری ہیں اور مرشد آباد میں زائد از 110 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
پولیس نے یہ بات بتائی۔ ایک پولیس عہدیدار نے کہا کہ سوتی سے تقریباً 70 افراد کو اور شمشیر گنج سے 41 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ ان مقامات پر آج صبح بھی صورتِ حال کشیدہ تھی، لیکن کسی ناخوشگوار واقعہ کی اطلاع نہیں دی گئی۔ بدترین متاثرہ ضلع مرشد آباد میں امتناعی احکام نافذ کردیے گئے ہیں اور اُن مقامات پر جہاں تشدد ہوا تھا انٹرنیٹ خدمات معطل ہیں۔ پولیس نے بتایا کہ سوتی اور شمشیر گنج علاقہ میں پٹرولنگ جاری ہے۔
کسی کو بھی دوبارہ کہیں گروپ بندی کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔ ہم نظم و ضبط کی صورتِ حال کو درہم برہم کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ ایک عہدیدار نے عوام سے کہا کہ وہ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی افواہوں پر توجہ نہ دیں۔ پولیس نے بتایا کہ اسی دوران ایک کمسن لڑکے کو جو سوتی میں جھڑپوں کے دوران مبینہ طور پر پولیس فائرنگ میں زخمی ہوگیا تھا، کولکتہ کے ایک ہاسپٹل میں شریک کرایا گیا ہے۔
جن اضلاع میں تشدد ہوا وہاں مسلمانوں کی قابل لحاظ آبادی ہے۔ بی جے پی نے ممتا بنرجی حکومت کو نشانہئ تنقید بناتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی صورتِ حال سے نمٹنے کا اہل نہیں تو اسے مرکز سے مدد حاصل کرنی چاہیے۔ قائد ِ اپوزیشن سویندو ادھیکاری نے ایکس پر اپنے ایک پوسٹ میں کہا کہ سبھی کو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ یہ (اچانک) تشدد کی حرکت نہیں تھی، بلکہ منصوبہ بند تشدد تھا، جہادی طاقتوں کا جمہوریت اور حکمرانی پر حملہ تھا جو اپنا غلبہ قائم کرنے اور ہمارے سماج کی دیگر برادریوں میں خوف کے بیج بونا چاہتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ساری املاک کو نقصان پہنچایا گیا۔ سرکاری عہدیداروں کو خطرہ محسوس ہوا اور ڈر و خوف کا ایک ماحول پیدا کیا گیا اور یہ سب کچھ اختلاف کے جھوٹے بہانے کے تحت کیا گیا۔ ممتا بنرجی حکومت کی خاموشی افسوسناک ہے۔ ادھیکاری نے کہا کہ تشدد کے پس پردہ افراد کی شناخت کرتے ہوئے انہیں گرفتار کیا جانا چاہیے اور قانون کی سخت ترین دفعات کے تحت ان پر مقدمہ چلایا جانا چاہیے۔