مہاراشٹر میں ریاستی قیادت کا ڈاکٹر امبیڈکر کو خراجِ عقیدت
وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس، نائب وزرائے اعلیٰ ایکناتھ شندے اور اجیت پوار کے علاوہ گورنر رمیش بیس نے یادگار پر گل ہائے عقیدت پیش کیے، جبکہ اپوزیشن کی سرکردہ شخصیات، جن میں این سی پی کے بانی شرد پوار اور سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے بھی شامل تھے، نے ہندوستانی آئین کے معمار کو اپنی جانب سے خراج عقیدت پیش کیا۔
ممبئی: مہاراشٹر کی سیاسی قیادت نے ہفتہ کے روز دادر میں واقع چیتیا بھومی پہنچ کر بھارت رتن ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کی انسٹھویں برسی کے موقع پر خراجِ عقیدت پیش کیا۔
وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس، نائب وزرائے اعلیٰ ایکناتھ شندے اور اجیت پوار کے علاوہ گورنر رمیش بیس نے یادگار پر گل ہائے عقیدت پیش کیے، جبکہ اپوزیشن کی سرکردہ شخصیات، جن میں این سی پی کے بانی شرد پوار اور سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے بھی شامل تھے، نے ہندوستانی آئین کے معمار کو اپنی جانب سے خراج عقیدت پیش کیا۔
پورے دن چیتیا بھومی پر آنے والے عقیدت مندوں کا سلسلہ برقرار رہا اور صبح تک ڈھائی لاکھ سے زائد لوگ درشن کے لیے پہنچ چکے تھے۔
شیواجی پارک میں ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے کہا کہ ملک بابا صاحب امبیڈکر کا احسان کبھی نہیں اتار سکتی۔ ان کے مطابق ملک کی تیز رفتار ترقی آئین کی مضبوط بنیاد پر قائم ہے، جسے ڈاکٹر امبیڈکر نے غیر معمولی بصیرت کے ساتھ مرتب کیا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بابا صاحب کی علمی وسعت ہر میدان میں نمایاں تھی اور اسی کا عکس ہندوستانی آئین میں جھلکتا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ ریاستی حکومت کے ہر فیصلے میں آئینی اصولوں کی پاسداری بنیادی حیثیت رکھتی ہے اور اسی بنیاد پر عوامی بہبود کے اقدامات آگے بڑھائے جاتے ہیں۔
نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے ڈاکٹر امبیڈکر کی ہمہ گیر وراثت کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں آئین کے احترام کو ہمیشہ اولیت دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیتیا بھومی پر ہر سال لاکھوں افراد کی حاضری امبیڈکر کے نظریات کی زندہ اور پائیدار اثر پذیری کا ثبوت ہے۔ انہوں نے معروف نعرہ دہراتے ہوئے کہا کہ ’’جب تک سورج چاند رہے گا، بابا صاحب تیرا آئین رہے گا‘‘۔ مسٹر شندے نے یہ بھی بتایا کہ ریاستی حکومت دادر کے علاقے میں ڈاکٹر امبیڈکر کی یاد میں ایک بڑی یادگار کی تعمیر پر سرگرمی سے کام کر رہی ہے۔
نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے اپنے پیغام میں کہا کہ حکومت کے تمام اقدامات کا بنیادی مقصد ریاست کے عوام کی فلاح و بہبود ہے اور یہی ڈاکٹر امبیڈکر کی تحریک کا مرکزی نصب العین رہا ہے۔ شرد پوار نے ڈاکٹر امبیڈکر کو ایک ہمہ جہت مصلح قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے محروم طبقات کے حقوق کے لیے ایک ایسا سماجی انقلاب برپا کیا جس نے ہندوستانی سماج کی بنیادوں میں مثبت تبدیلی لائی۔ ادھو ٹھاکرے کی پارٹی کی جانب سے کہا گیا کہ چیتیا بھومی پر اتنے بڑے پیمانے پر عوام کی شرکت اس بات کی غماز ہے کہ بابا صاحب کا فکری اثر آج بھی اتنی ہی قوت کے ساتھ قائم ہے۔
چیتیا بھومی پر صبح سے دیر رات تک بے پناہ ہجوم دیکھنے میں آیا۔ عقیدت مندوں نے بدھ مت کے نعروں، اجتماعی مراقبہ اور کمیونٹی سروس کی سرگرمیوں میں حصہ لیا۔ ڈاکٹر امبیڈکر کے 6 دسمبر 1956 کے انتقال کی نسبت سے یہ دن ہر سال لاکھوں لوگوں کو اپنی جانب کھینچتا ہے اور اس بار بھی عقیدت و احترام کا ماحول نمایاں طور پر دیکھنے میں آیا۔
ممبئی ٹریفک پولیس نے 5 سے 7 دسمبر تک وسیع ٹریفک پابندیاں نافذ کیں تاکہ زائرین کو سہولت فراہم کی جا سکے اور مرکزی راستوں پر ہجوم سے بچا جا سکے۔ سواتنتری ویر ساورکر مارگ کو سدھی ونائک مندر سے ہندوجا اسپتال تک بند رکھا گیا، جبکہ ایس کے بولے روڈ کو سدھی ونائک مندر سے پرتگالی چرچ جنکشن تک یک طرفہ بنایا گیا۔ جنوب کی سمت جانے والی گاڑیوں کو ایل جے روڈ، سیناپتی باپت مارگ اور باندرہ-ورلی سی لنک کی طرف موڑا گیا، جبکہ شمال کی سمت کی ٹریفک کے لیے پی ڈی میلو روڈ، بیرسٹر ناتھ پائی روڈ اور ورلی-باندرہ سی لنک کے راستے مختص کیے گئے۔ راندے روڈ، کیلوسکر روڈ، این سی کیلکر روڈ اور ایم بی راؤت روڈ سمیت مختلف اندرونی سڑکوں پر بغیر پارکنگ کے سخت ضابطے نافذ رہے۔
بیسٹ انڈرٹیکنگ نے 6 دسمبر کو مسافروں کی سہولت کے لیے زیادہ رش والے راستوں پر 42 اضافی بسیں چلائیں جن میں 28، اے سی 33، اے-164، اے-247، سی-305، اے-351، اے-357، اے-385 اور سی-440 شامل تھیں۔ اس کے علاوہ 5 اور 6 دسمبر کو ’’ڈاکٹر بابا صاحب اسمرتستھل درشن‘‘ کے نام سے دس خصوصی ایئر کنڈیشنڈ بسیں چلائی گئیں جو چھترپتی شیواجی مہاراج اڈیان کو ڈاکٹر امبیڈکر سے متعلق اہم مقامات سے جوڑتی تھیں۔ ان خصوصی بسوں کا کرایہ فی مسافر 75 مقرر کیا گیا تھا۔ رات کی بس خدمات بھی فعال رہیں، جو 4 دسمبر کی رات 10 بجے سے 6 دسمبر کی صبح 6 بجے تک سترہ مختلف راستوں پر چلتی رہیں۔ چیتیا بھومی اور شیواجی اڈیان کے درمیان روزانہ 75 کے سفر پاس بھی جاری کیے گئے۔
امن و امان برقرار رکھنے کے لیے پورے دادر علاقے میں 5,000 سے زیادہ پولیس اہلکار تعینات کیے گئے، جبکہ 450 ٹریفک پولیس افسران اہم چوراہوں پر فرائض انجام دیتے رہے۔ ممبئی میونسپل کارپوریشن نے شیواجی پارک میں عارضی شیڈ، موبائل واش روم، پینے کے پانی کے پوائنٹس اور میڈیکل اسٹال قائم کیے، جہاں دن بھر مفت طبی معائنے، عینکوں کی تقسیم اور آگاہی مہمات جاری رہیں تاکہ آنے والے زائرین کو ہر ممکن سہولت فراہم کی جا سکے۔