حیدرآباد

تلنگانہ کے سرکاری لوگو میں چارمینار کی تصویر برقراررکھنے حکومت سے مجلس کا مطالبہ

کانگریس حکومت چاہتی ہے کہ نئے لوگو میں کاکتیہ کمان اور چارمینار کو ہٹادیاجائے۔ سوشل میڈیا پر ایک نئے لوگو کی تصویر بھی وائرل ہورہی ہے جس میں کاکتیہ تورانم اور چارمینار کی جگہ شہدا کا اسٹوپا نصب ہے۔

حیدرآباد: آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین کے صدر وبیرسٹراسدالدین اویسی نے کانگریس حکومت سے مطالبہ کیا کہ چارمینار کو تلنگانہ کے لوگو میں برقراررکھا جائے۔ واضح رہے کہ  چیف منسٹر تلنگانہ ریونت ریڈی نے تلنگانہ کے نئے لوگو کیلئے مشہور شخصیات سے تبادلہ بھی کیا ہے۔ تاہم نئے لوگو کی نقاب کشائی کو حکومت کی جانب سے فی الحال ملتوی کردیا گیا۔

متعلقہ خبریں
کے ٹی آر کے دورہ پرانے شہر نے عوام کو حیران کردیا
رود موسیٰ کے متاثرین کے ساتھ انصاف ہوگا، وزیر پونم پربھاکر کی یقین دہانی
رئیل اسٹیٹ ونچرکی آڑ میں چلکور کی قطب شاہی مسجد کو شہید کردیاگیا: حافظ پیر شبیر احمد
موڑتاڑ میں بی آر ایس کا راستہ روکو احتجاج
چیف منسٹر ریونت ریڈی بدمعاش بی جے پی ایم پی ای راجندر کا الزام

واضح رہے کہ بی آر ایس کے دور حکومت میں تلنگانہ کے لوگو میں کاکتیہ کمان اور چارمینار ہے۔ کانگریس حکومت چاہتی ہے کہ نئے لوگو میں کاکتیہ کمان اور چارمینار کو ہٹادیاجائے۔ سوشل میڈیا پر ایک نئے لوگو کی تصویر بھی وائرل ہورہی ہے جس میں کاکتیہ تورانم اور چارمینار کی جگہ شہدا کا اسٹوپا نصب ہے۔

اے آئی ایم آئی ایم نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کیا اور لکھاکہ ہم حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ چارمینار کو تلنگانہ کے ریاستی لوگو میں برقراررکھا جائے۔ یہ تلنگانہ کی مجموعی ثقافت کی طویل تاریخ کی علامت ہے۔

اُمید ہے کہ حکومت اسے برقرارکھے گی۔ تاہم ہمیں یہ بھی یقینی بنانا چاہئے کہ چارمینار کے آس پاس کے علاقوں میں ترقی ہو۔ حیدرآباد کے ورثہ سے متعلق ترقیاتی کام سست روی کا شکار ہیں اور انہیں جلد از جلد مکمل کیاجائے۔

اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے حکومت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ان کاموں میں چارمینار پیدل چلنے کے منصوبے، سڑک کو چوڑا کرنے کا کام، رات کا بازار، چارمینار بس اسٹینڈ پر پارکنگ، سردار محل اور چوک بازار کی تزئین و آرائش اور گلزار حوض کے قریب سڑک کو چوڑا کرنا شامل ہے۔

واضح رہے کہ چیف منسٹر ریونت ریڈی اور ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرامارکا نے تلنگانہ کے نئے لوگو کے ڈیزائن کو حتمی شکل دی ہے۔ دراصل 7 دسمبر 2023 کو اقتدار میں آنے والی کانگریس حکومت نے آمرانہ حکمرانی کے خلاف پورے تلنگانہ کی جدوجہد کے پس منظر میں بادشاہی مفہوم کو ختم کرنے کے مقصد سے ریاستی نشان کو ایک نئی شکل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ کانگریس حکومت پہلے ہی گاڑیوں کے رجسٹریشن اور تمام سرکاری لیٹر ہیڈس میں ریاست تلنگانہ کے مخفف کو ٹی ایس سے ٹی جی کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔