دہلی

بعض افراد کیلئے سیاست نفرت پر مبنی ہوتی ہے: کپل سبل

سبل نے ٹویٹر پر کہا کہ سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ جس دن مذہب اور سیاست کو الگ الگ کردیا جائے گا‘ نفرت انگیز تقاریر بند ہوجائیں گی۔ یہ چاند کو حاصل کرنے کی خواہش کے مانندہے۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ کی جانب سے یہ تبصرہ کئے جانے کے ایک دن بعد کہ جب سیاسی قائدین سیاست میں مذہب کا استعمال کرنا ترک کردیں گے‘ نفرت بھڑکانے والی تقاریر بند ہوجائیں گی‘ رکن راجیہ سبھا کپل سبل نے آج کہا کہ یہ چاند مانگنے کی خواہش جیسا ہے کیونکہ بعض افراد کے لئے سیاست نفرت پر ہی مبنی ہے۔

متعلقہ خبریں
مجلس کو ختم کرنے کا الزام: اکبر الدین اویسی
عبوری اسپیکر کا بائیکاٹ کرنے پر کپل سبل کی بی جے پی پر تنقید
سونیا اور دیگر نے راجیہ سبھا کے ارکان کی حیثیت سے حلف لیا
وزیراعظم کے ہاتھوں رام مندر کا افتتاح، مذہبی جذبات کا بیجا استعمال: سیتارام یچوری
ہر چیز پر شک نہیں کیا جاسکتا۔ای وی ایم، وی وی پیاٹ پر سپریم کورٹ کا فیصلہ محفوظ

 سبل نے ٹویٹر پر کہا کہ سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ جس دن مذہب اور سیاست کو الگ الگ کردیا جائے گا‘ نفرت انگیز تقاریر بند ہوجائیں گی۔ یہ چاند کو حاصل کرنے کی خواہش کے مانندہے۔ انہوں نے کہا کہ یاد رکھیں (1) اڈوانی جی کی رتھ یاترا‘ (2) آر ایس ایس سربراہوں کے شمشان‘ قبرستان تبصرے (2018)‘ (3)گولی مارو (2020) تقریروغیرہ۔

بعض افراد کے لئے سیاست‘ نفرت پر ہی مبنی ہوتی ہے۔ سابق وزیر قانون اور ممتاز وکیل نے یہ بات بتائی۔ جسٹس کے ایم جوزف اور جسٹس بی وی ناگ رتنا پر مشتمل بنچ نے سابق وزرائے اعظم جواہر لال نہرو اور اٹل بہاری واجپائی کی تقاریر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ دوردراز علاقوں سے اور ہر گوشہ سے لوگ ان کی تقاریر سننے کے لئے آیا کرتے تھے۔

 اصل مسئلہ اس وقت پیدا ہوتا ہے جب سیاستداں سیاسی تقاریر کو مذہب کے ساتھ خلط ملط کرتے ہیں۔ جس دن سیاست اور مذہب کو الگ الگ کردیا جائے گا‘یہ مسئلہ ختم ہوجائے گا۔ ہم نے اپنے حالیہ فیصلہ میں بھی کہا ہے کہ مذہب کو سیاست کے ساتھ ملانا جمہوریت کے لئے خطرناک ہے۔