مہاراشٹرا

مالیگاؤں بم دھماکہ کیس: سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکرسمیت تمام7 ملزمین باعزت بری

سترہ برسوں بعد خصوصی این آئی اے عدالت کے جج اے کے لاہوٹی آج عدالت میں اپنا حتمی فیصلہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ شک کی بنیاد پر سزا نہیں دی جاسکتی، اور یو اے پی لاگو نہیں کیا جاسکتا، تفتیشی ایجنسیوں کی کارکردگی پر سوال اٹھاتے ہوئے تمام ثبوتوں کو ناقابل اعتبار قرار دیا۔ عدالت نے تمام ملزموں کو باعزت بری کردیا۔

ممبئی: ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت نے آج مہاراشٹرا کے پاورلوم شہر مالیگاوں میں 2008 میں ہوئے بم دھماکوں کے تمام سات ملزمین کو باعزت بری کئے جانے کا فیصلہ صادر کیا بری کیے جانے والوں میں بی جے پی کی سابق رکن پارلیمنٹ سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر ہندوستانی فوج کے سابق افسر کرنل پروہت سمیت دیگر ملزمان شامل ہیں

متعلقہ خبریں
امپھال کالج کے قریب بم دھماکہ، ایک ہلاک
"Excuse me” کہنا پڑا مہنگ ،ماں اور بچہ تشدد کا شکار
مہاراشٹرا میں 10 ہزار کروڑ کا ہائی وے اسکام، کانگریس کا الزام (ویڈیو)
مہاراشٹرا اسٹیٹ اِسکلس یونیورسٹی رتن ٹاٹا سے موسوم
اُدھو ٹھاکرے ہسپتال میں داخل

سترہ برسوں بعد خصوصی این آئی اے عدالت کے جج اے کے لاہوٹی آج عدالت میں اپنا حتمی فیصلہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ شک کی بنیاد پر سزا نہیں دی جاسکتی، اور یو اے پی لاگو نہیں کیا جاسکتا، تفتیشی ایجنسیوں کی کارکردگی پر سوال اٹھاتے ہوئے تمام ثبوتوں کو ناقابل اعتبار قرار دیا۔ عدالت نے تمام ملزموں کو باعزت بری کردیا۔

عیاں رہے کہ 29 ستمبر 2008 کو رمضان کے دوران عشاء کے وقت مالیگاوں کے بھکو چوک میں بم دھماکہ ہوا تھا، جس میں 6 افراد شہید اور 101 زخمی ہوئےتھے۔ 30 ستمبر کو آزاد نگر پولیس نے ایف آئی آر درج کی، جسے بعد میں اے ٹی ایس نے اپنے ہاتھ میں لیا اور 12 ملزمین کو گرفتار کیا جن میں سادھوی پرگیہ، کرنل پروہت، میجر اپادھیائے، سمیر کلکرنی، اجے راہیکر، سدھاکر دھر دویدی، اونکار چترویدی، راکیش دھاؤڑے، جگدیش مہاترے، شیو نارائن کلسانگرا، شیام شاہو اور پروین ٹکلی شامل ہیں۔

Maligaon Bomb Blast Case Verdict | Pragya Singh Ba Izzat Bari | Asad Owaisi Stronge Recation


20 جنوری 2009 کو چارج شیٹ داخل ہوئی، مارچ 2011 میں این آئی اے نے دوبارہ تفتیش شروع کی۔ مئی 2014 میں حکومت بدلنے کے بعد وکیل روہنی سالیان نے استعفیٰ دیا اور اویناش رسال نے چارج سنبھالا۔ 13 جون 2016 کو سادھوی کو کلین چٹ دی گئی، جس پر بامبے ہائی کورٹ نے 25 اپریل 2017 کو اسے ضمانت دی۔ بعد ازاں کرنل پروہت کو سپریم کورٹ نے 21 اگست 2017 کو ضمانت پر رہا کیا۔ عدالت نے یکے بعد دیگرے دیگر ملزمین کو بھی ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔

27 دسمبر 2017 کو 7 ملزمین کے خلاف چارج فریم کیا گیا، جب کہ 3 ملزمین کو مقدمے سے ڈسچارج کر دیا گیا اور 2 کے مقدمات پونے اور تھانے منتقل کیے گئے۔ 30 اکتوبر 2018 کو مقدمے کی باقاعدہ سماعت کا حکم دیا گیا۔ 3 دسمبر 2018 کو پہلے گواہ اور 4 ستمبر 2023 کو آخری گواہ کی کی گواہی ہوئی ۔