منی پور 50 دن سے جل رہا ہے، مودی اپنا فرض پورا کرنے میں ناکام: کانگریس
جئے رام رمیش نے ٹویٹ کیا کہ وزیراعظم بحران کی گھڑی میں منی پور کو دانستہ نظرانداز کرتے ہوئے اپنے فرض کی ادائیگی میں پوری طرح ناکام رہے۔

نئی دہلی: کانگریس نے چہارشنبہ کے دن کہا کہ ریاست منی پور 50دن سے جل رہی ہے۔ اس نے الزام عائد کیا کہ بحران کی گھڑی میں تشددزدہ ریاست کو دانستہ نظرانداز کرکے وزیراعظم نریندر مودی اپنے فرض کی ادائیگی میں ”پوری طرح ناکام“ ہوچکے ہیں۔
پارٹی جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے بی جے پی حکومت پر منی پور میں ”زیادہ سے زیادہ خاموشی اور کم سے کم حکمرانی“ کا بھی الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم امریکہ گئے ہوئے ہیں اور منی پور 50دن سے جل رہا ہے۔
کئی مسائل پر ”گیان“ دینے والے وزیراعظم نے افسوس کی بات ہے کہ منی پور بحران پر ایک لفظ بھی نہیں کہا۔ انہوں نے وہاں کی سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کو جنہوں نے ان سے ملاقات کا وقت مانگا تھا‘ اپوائنٹمنٹ نہیں دیا۔
جئے رام رمیش نے ٹویٹ کیا کہ وزیراعظم بحران کی گھڑی میں منی پور کو دانستہ نظرانداز کرتے ہوئے اپنے فرض کی ادائیگی میں پوری طرح ناکام رہے۔ منی پور کے تعلق سے ان کا رویہ انتہائی تکلیف دہ اور سمجھ سے باہر ہے۔ منی پور کانگریس کے ترجمان این بوپینڈامیتی نے بھی پوچھا کہ منی پور میں گڑبڑ کب تک چلے گی۔
کئی مہینے سال یا ہے؟۔انہوں نے ٹویٹ کیا کہ منی پور لگ بھگ 2ماہ سے تاریکی میں ہے۔ ریاست کی بی جے پی حکومت نے انٹرنیٹ پر امتناع میں بار بار توسیع کی ہے۔
کئی پروفیشنلس اس کی وجہ سے ریاست چھوڑکر جاچکے ہیں۔ منی پور کی 10 اپوزیشن جماعتوں کے قائدین 10 جون سے دہلی میں پڑاؤ ڈالے ہوئے ہیں لیکن انہیں ابھی تک وزیراعظم سے ملاقات کا وقت نہیں ملا ہے۔ انہوں نے وزیراعظم کے دفتر (پی ایم او)میں یادداشت دی ہے۔
کانگریس قائد ششی تھرو ر نے کہا کہ منی پور میں تشدد‘ تباہی اور بے دخلی کو 50 دن ہوچکے ہیں۔ حکومت کی خاموشی اور کوئی کارروائی نہ کرنا ناقابل فہم ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ اعظم ترین حکمرانی کہاں ہے جس کا کہ وعدہ کیا گیا تھا؟۔
سابق مرکزی وزیر نے کہا کہ ہندوستان اپنی ٹکنالوجی اور بینکنگ تا ای گورننس کئی مقاصد کے لئے انٹرنیٹ کے استعمال پر بجا فخر کرتا ہے تو پھر منی پور میں 2ماہ سے انٹرنیٹ کیوں بند ہے؟۔