تلنگانہ

حلقہ پٹن چیرو کے اسنا پور تک میٹرو ریل کی توسیع ہوگی: کے سی آر

چیف منسٹر کے سی آر نے کہا کہ پٹن چیرو حلقہ اسمبلی میں اسنا پور تک میٹرو ریل کو توسیع دی جائے گی۔

حیدرآباد: چیف منسٹر کے سی آر نے کہا کہ پٹن چیرو حلقہ اسمبلی میں اسنا پور تک میٹرو ریل کو توسیع دی جائے گی۔

متعلقہ خبریں
حیدرآباد دونوں ریاستوں کا مشترکہ دارالحکومت نہیں رہا
صدر ٹی پی سی سی کے عہدہ کیلئے کانگریس قائدین کی دوڑ دھوپ
تلنگانہ انتخابات: ووٹ دینے کے لیے آنے والے دو افراد کی موت
تلنگانہ میں کانگریس کو 10 نشستیں ملیں گی، چیف منسٹر پرامید
1969 کی تحریک میں طلبہ پر کس نے گولی چلانے کی ہدایت دی؟ کے ٹی آر کا سوال

آج یہاں انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا  اگر میٹرو ریل کو مکمل طور پر آؤٹر رنگ روڈ تک توسیع جاتی ہے تو پٹن چیرو کی شبہ مکمل طور پر  تبدیل ہو جائے گی۔

انہوں نے کہا کانگریس دور حکومت میں  میں صنعتی آلودگی کی وجہ سے کس طرح کا پانی دستیاب تھا سب کو معلوم ہے۔ لوگ طرح طرح کے جلدی امراض میں مبتلا تھے۔

آج ہماری اپنی ریاست میں ہم مشن بھگیرتا کے ذریعہ روزانہ صاف پانی فراہم کر رہے ہیں۔ اب ان بیماریوں کا دور ختم ہو گیا ہے۔ ہم بیماریوں کی تکالیف سے محفوظ ہیں۔ ہم نے کارکنوں کی ضروریات کے لیے 350 بستروں کے ہسپتال کا سنگ بنیاد رکھا ہے اور تعمیراتی کام  جاری ہے۔ کے سی آر نے کہا پٹن چیرو میں آلودگی کو کم کیا جائے گا۔

ہم آلودگی کو کم کرنے کے لئے آلودگی نہ پھیلانے والی صنعتوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ سلطان پور میں میڈیکل ڈیوائسز پارک قائم کیا جا رہا ہے۔ یہاں امراض قلب سے متاثرہ افراد کے لئے اسٹنٹ بھی بنائے جا رہے ہیں۔ کے سی آر نے کہا ایک وقت تھا جب ہم چین سے چشمے برآمدکرتے تھے مگر اب چشمے اس حلقے میں ہی تیار کئے جا رہے ہیں۔

یہ علاقہ حیدرآباد میں تقریباً ضم ہو چکا ہے۔ پٹن چیرو اب الگ نہیں ہے۔یہاں سے ہمارے تین کارپوریٹر بھی ہیں۔ کے سی آر نے کہا کہ بغیر کسی آلودگی والی آئی ٹی انڈسٹریز بڑے پیمانے پرقائم ہونے والی ہے۔آوٹر رنگ روڈ پٹن چیرو سے شروع ہوتی ہے۔ ہم میٹرو کو بیرونی رنگ روڈ تک لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ میاں پور سے اسنا پور تک میٹرو کو لایا جائے گا۔ یہاں امین پور میں صرف 15 تا  20 کالونیاں ہوا کرتی تھی۔

آج 300 کالونیاں قائم ہے۔انہوں نے کہا  پٹن چیرو حلقہ اسمبلی  قطب اللہ پور کی طرح منی انڈیا ہے۔ یہاں  تمام ریاستوں کے لوگ آباد ہیں۔ کے سی آر نے کہا کہ صنعتوں کے حقیقی مالکان مزدور ہیں جو ان میں کام کرتے ہیں۔ کے سی آر نے مزید کہا کہ ریاست میں صنعتوں کو 24 گھنٹے برقی فراہم کرنے کی وجہ سے مزدوروں کی کمائی میں اضافہ ہوا ہے۔ مزدور ڈبل ڈیوٹی کر رہے ہیں اور دس روپے بچا رہے ہیں۔

انہوں نے عوام کو خبردار کیا کہ اگر ہم کانگریس کو ووٹ دیتے ہیں تو ہم کرناٹک جیسی صورتحال کا سامنا کرنے مجبور ہو جائیں گے۔ کانگریس کرناٹک میں زراعت کے لئے صرف  پانچ گھنٹے بجلی دے رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ وہی صورتحال تلنگانہ میں بھی آئے گی۔ چیف منسٹر نے سنگاریڈی ضلع کے ظہیر آباد حلقہ کی عوامی آشیرواد سبھا میں بھی شرکت کی۔

انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ ریاست میں تمام حلقوں سے بی آرا یس امید واروں کو  بھاری اکثریت سے کامیاب بنائیں۔ انہوں نے کہا.کرناٹک کے لوگوں نے کانگریس کو ووٹ دیا اور انکا حشر آپ کے سامنے ہے؟ زراعت کے لئے صرف پانچ گھنٹے بجلی دی جا رہی ہے۔

a3w
a3w