شمال مشرق
ٹرینڈنگ

کیرالا کے کنونشن سنٹر میں سلسلہ واردھماکے، ایک ہلاک

ین آئی اے کی ٹیم جلد ہی جائے حادثہ پر پہنچنے والی ہے۔ این آئی اے کی فارنسک ٹیم بھی موقع پر پہنچے گی۔ وزیر داخلہ امیت شاہ نے کیرالہ کے وزیر اعلی پنارائی وجین سے بھی بات کی ہے۔ اس دوران انہوں نے موجودہ صورتحال پر بات کی۔

کوچی: کیرالا کے کالامسری میں اتوار کی صبح ایک کنونشن سینٹر میں ہونے والے تین دھماکوں میں ایک شخص کی موت ہو گئی اور 36 سے زیادہ لوگ زخمی ہو گئے۔ کیرالا کی وزیر صحت وینا جارج نے سرکاری ماہرین صحت سے زور دیا ہے کہ وہ دھماکے کے بعد ڈیوٹی پر حاضر ہوں۔

متعلقہ خبریں
کینسر سے متعلق شعور بیداری کی ضرورت: دامودر راج نرسمہا
مسلمان شخص کی ہوٹل میں بین الاقوامی معیار کی صفائی، سپریم کورٹ میں مقدمہ کے دوران انکشاف
اے پی وزیر کے قافلہ کی گاڑی سے ٹکر ایک شخص ہلاک
صدر جمہوریہ کے خلاف حکومت ِ کیرالا کا سپریم کورٹ میں مقدمہ
راشن دکانوں پر مودی کی تصویر نہیں لگائی جائے گی

 اسی وقت کیرالہ کے وزیر صنعت پی راجیو نے کہا کہ دھماکے کی جگہ کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے، پولیس اور فائر بریگیڈ کو راحت اور بچاؤ کاموں کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔ مرکزی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) کیرالہ میں ان سلسلہ وار دھماکوں کی تحقیقات کرے گی۔

 مرکز این آئی اے کے ساتھ این ایس جی ٹیم بھی بھیج رہا ہے۔ این آئی اے کی ٹیم جلد ہی جائے حادثہ پر پہنچنے والی ہے۔ این آئی اے کی فارنسک ٹیم بھی موقع پر پہنچے گی۔ وزیر داخلہ امیت شاہ نے کیرالہ کے وزیر اعلی پنارائی وجین سے بھی بات کی ہے۔ اس دوران انہوں نے موجودہ صورتحال پر بات کی۔

بتایا جا رہا ہے کہ یہ دھماکے کنونشن ہوئے۔ یہ کنونشن سینٹر کوچی شہر سے تقریباً 10 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔  جس وقت دھماکہ ہوا اس وقت تقریباً 2000 لوگ کنونشن سینٹر میں نماز کے لیے جمع تھے۔ کنونشن سینٹر میں موجود لوگوں نے میڈیا کو بتایا کہ پہلا دھماکا نماز کے دوران ہوا۔ اس کے بعد ہم نے مزید دو دھماکوں کی آواز سنی۔

کیرالا کے چیف منسٹر پنارائی وجین نے دھماکوں کو ‘بدقسمتی’ قرار دیا اور کہا کہ صورتحال کو سنجیدگی سے دیکھا جا رہا ہے۔ ریاست کے تمام سینئر پولیس افسران دھماکے کی جگہ پر جا رہے ہیں۔ کالامسری پولیس اسٹیشن کے اہلکار نے بتایا کہ فی الحال دھماکے کی وجہ واضح نہیں ہے۔

 اس بات کی بھی تصدیق نہیں ہو سکی کہ آیا جائے وقوعہ پر ایک سے زیادہ دھماکے ہوئے ہیں۔ اہلکار کے مطابق دھماکا مبینہ طور پر ایک عیسائی گروپ کے کنونشن سینٹر میں ہوا۔ انہوں نے بتایا کہ صبح نو بجے ایک کال موصول ہوئی جس میں دھماکے کی اطلاع دی گئی اور پولیس سے مدد طلب کی گئی۔

ٹیلی ویژن چینلز پر نشر ہونے والے واقعے کی تصویروں میں بڑی تعداد میں فائر فائٹرز اور پولیس اہلکاروں کو جائے وقوعہ سے لوگوں کو نکالتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

کنونشن سینٹر کے اندر ہونے والے دھماکے کے پریشان کن مناظر میں ہال میں کئی جگہوں پر آگ لگی ہوئی دکھائی دے رہی ہے کیونکہ خوفزدہ لوگ چیخ رہے ہیں۔ دھماکے کے بعد کنونشن سینٹر کے باہر سینکڑوں افراد کو کھڑے دیکھا گیا۔

کیرالا میں ہونے والے ان سلسلہ وار دھماکوں کے بعد ملک کی راجدھانی دہلی اور ممبئی پولیس چوکس ہے۔ تاہم ممبئی پولیس کا کہنا ہے کہ تہواروں کے سیزن اور کرکٹ میچوں کے پیش نظر ہم نے پہلے سے ہی سخت سکیورٹی رکھی ہوئی ہے۔ ممبئی جیوش سنٹر چابر ہاؤس میں پہلے ہی 24 گھنٹے سخت حفاظتی انتظامات ہیں۔