شمالی بھارت

ہجومی تشدد، بی جے پی اور میڈیا پر ساز باز کا الزام: ممتابنرجی

مغربی بنگال کی چیف منسٹر ممتا بنرجی نے جمعرات کومیڈیا کے ایک شعبہ پر یہ الزام عائد کیا کہ وہ ریاست میں حالیہ ہجومی تشدد کے سلسلہ میں بی جے پی کے ساتھ ساز باز کررہا ہے۔

کولکتہ: مغربی بنگال کی چیف منسٹر ممتا بنرجی نے جمعرات کومیڈیا کے ایک شعبہ پر یہ الزام عائد کیا کہ وہ ریاست میں حالیہ ہجومی تشدد کے سلسلہ میں بی جے پی کے ساتھ ساز باز کررہا ہے۔

متعلقہ خبریں
نئے فوجداری قوانین کا جائزہ لینے کمیٹی کی تشکیل۔ حکومت مغربی بنگال کا اقدام
بھارت سیواشرم کے سادھو کارتک مہاراج نے ممتا کو ہتک عزت کا نوٹس بھیجا
ممتا یکم جون کو ہونے والی انڈیا الائنس میٹنگ میں شامل نہیں ہوں گی
مودی، گورنر کے ذریعہ لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کئے جانے پر خاموش کیوں ہے؟: ممتا بنرجی
پولنگ کا تازہ تناسب الیکشن کمیشن پر ممتا بنرجی کی تنقید

کولکتہ ایر پورٹ پر اخبار نویسوں سے بات چیت کرتے ہوئے بنرجی نے کہا کہ 2 سالہ قدیم واقعہ کا ویڈیو کلپ وائرل کیا گیا تھا، جب ارجن سنگھ بی جے پی ایم پی براک پور لوک سبھا حلقہ کے تھے۔

انہوں نے ٹی وی چانل کے سیکشن پر بھی الزام عائد کیا کہ اُس نے اِس واقعہ کو بار بار بی جے پی کی ایماء پر چہارشنبہ کے دن ضمنی انتخابات سے قبل دکھا رہی ہے۔ میڈیا کا ایک سیکشن اور بی جے پی بنگال میں شکست کے نقصان کی تلافی کے طور پر ایسا کررہی ہے۔

قدیم ویڈیو کلپ دکھاتے ہوئے جس میں ایک لڑکی پر اریادھا کے مقام پرہجوم حملہ کررہا ہے، پولیس نے اِس واقعہ کیس کے سلسلہ میں 3 افراد کو حراست میں لیا تھا جن میں ایک مقامی ٹی ایم سی لیڈر اور اصل ملزم جین شامل ہے۔

سنگھ جسے 2023ء میں ایک اور کیس میں گرفتار کیا گیا تھا، وہ ضمانت پر باہر تھا اور اُس نے مزید غیر قانونی سرگرمیوں سے دور رہنے کا وعدہ مچلکہ میں کیا تھا، اب وہ اِس شرائط کی خلاف ورزی کے اضافی الزامات کا سامنا کررہا ہے۔

براک پور پولیس کمشنر سی پی آلوک راجوریا نے چہارشنبہ کو بتایا کہ 8 افراد کی نشاندہی فوٹیج کے ذریعہ کی گئی ہے۔ اُن تمام افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

a3w
a3w