حیدرآباد

موسیٰ ندی کیلئے 10 ہزار کروڑ روپئے مختص کرنے کے سی آر کا تیقن

حکومت موسیٰ ندی کی گندگی کو صاف کرتے ہوئے اور حمایت ساگر اور عثمان ساگر سے صاف پانی چھوڑتے ہوئے موسیٰ ندی میں بوٹنگ سرویس بھی شروع کرے گی۔

حیدرآباد: چیف منسٹر کے چندرشیکھرراؤ نے ہدایت دی ہے کہ موسیٰ ندی کی جدید کاری وخوبصورتی کیلئے ایک جامع ماسٹر پلان تیار کیا جائے تاکہ حکومت آئندہ مالی سال کیلئے موازنہ میں 10 ہزار کروڑ روپئے مختص کرسکے۔ اُنہوں نے شہر میں 15مجوزہ فیوژن بریجس پر فٹ پاتھس کو سڑک  کی چوڑائی کے برابر رکھنے پر زوردیا۔

محکمہ بلدی نظم ونسق و شہری ترقیات کے ایک عہدیدار نے نام نہ بتانے کی شرط پر بتایاکہ چیف منسٹر نے جی ایچ ایم سی، آبرسانی بورڈ، حیدرآباد روڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن، حیدرآباد میٹروپولیٹن ڈیولپمنٹ اتھاریٹی اور موسی ریور ڈیولپمنٹ کارپوریشن لمیٹیڈ کے عہدیداروں کے ساتھ حال ہی میں ایک طویل اجلاس منعقد کیا تھا ۔

جس میں اُنہوں نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ برج فاؤنڈیشن کے قریب چیک ڈیم قائم کرنے کے ارادہ کو ترک کردے چونکہ یہ پراجکٹ قابل عمل نہیں ہے اور بریجس کے درمیان تعمیر کئے جانے والے ڈیمس کی وجہ سے دریاء کے پانی کے بہاؤ پر اثر پڑسکتا ہے۔

 اُنہوں نے ندی کے پانی کی غلاظت کو روکنے کیلئے 62 سیویج ٹریٹمنٹ پلانٹس پر سکینڈری ٹریٹمنٹ کو یقینی بنانے کی ہدایت دی۔ اُنہوں نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ اعلیٰ معیاری ٹکنالوجی کو استعمال کرتے ہوئے فیوژن بریجس تعمیر کئے جائیں اور طویل بریجس تعمیر کرنے کے دوران پیدل راہروں کا خیال رکھا جائے۔

یہ پُل اِس انداز میں تعمیر کئے جائیں کہ سیاحوں کو اپنی طرف راغب کرسکے۔ حکومت موسیٰ ندی کی گندگی کو صاف کرتے ہوئے اور حمایت ساگر اور عثمان ساگر سے صاف پانی چھوڑتے ہوئے موسیٰ ندی میں بوٹنگ سرویس بھی شروع کرے گی۔

چیف منسٹرکے چندر شیکھرراؤ نے عہدیداروں سے کہاکہ وہ اِس بات کو یقینی بنائے کہ اِن بریجس پر کیاریج وے اور فٹ پاتھس کی چوڑائی برابر ہو اور پیرس کی طرح راہداریاں تعمیر کرنے کا بھی مشورہ دیا۔