مودی‘ ملک کوگمراہ کرتے ہوئے وزیر اعظم بن گئے:کے ٹی آر
کے ٹی آر نے پوچھا کہ ایوت محل میں کسان کیوں خودکشی کررہے ہیں۔کسانوں کی آمدنی دگنی کرنے کا وعدہ کرتے ہوئے 2014میں برسراقتدار آنے والے مودی اگراپنے وعدوں کوپوراکرتے تو کسان اپنی زندگیوں کا خاتمہ نہیں کرتے۔ایک چھوٹی ریاست تلنگانہ نے کسانوں کے مفادات کے تحفظ کے لئے مختلف اسکیمات کومتعارف کرایا ہے۔
حیدرآباد: یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ نریندر مودی نے فرضی گجرات ماڈل دکھاکر ملک کوگمراہ کرتے ہوئے وزیر اعظم بننے میں کامیاب ہوئے ہیں اور بی آرایس کے کارگزار صدر و ریاستی وزیر کے تارک راماراؤ نے کہاکہ مودی اوران کی پارٹی کے اصلی رنگ روپ کوآشکار کرنے کے لئے ملک بھرمیں تلنگانہ ماڈل کواجاگر کرنا ضروری ہے۔
تلنگانہ کے کسانوں کے طرز پر ملک کی دیگر تمام ریاستوں کے کسانوں کو فائدہ ہونایہی بی آرایس حکومت کا اصل مقصد و منشا ہے۔حلقہ اسمبلی سرسلہ کی سطح کے پارٹی کیڈر کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کے ٹی آر نے کہاکہ کے چندرشیکھرراؤ کی قومی سیاست میں داخلہ ضروری ہے اور اس اقدام کا پڑوسی ریاست اورنگ آباد‘بھوکر اور قندھار لوہا (ضلع ناندیڑ) میں عوامی کاشاندار ردعمل رہا ہے۔
انہوں نے پوچھا کہ اگر مہاراشٹرا میں بی جے پی کچھ اچھا کام کرتی تووہاں کے عوام کے چندرشیکھرراؤ کا کیوں شاندار خیرمقدم کررہے ہیں جبکہ اس ریاست میں کے سی آر کاپہلے سے کوئی تعارف نہیں ہے۔ کے سی آر‘ مہاراشٹرامیں ”اب کی بار کسان سرکار“ کا نعرہ لگارہے ہیں۔
کے ٹی آر نے پوچھا کہ ایوت محل میں کسان کیوں خودکشی کررہے ہیں۔کسانوں کی آمدنی دگنی کرنے کا وعدہ کرتے ہوئے 2014میں برسراقتدار آنے والے مودی اگراپنے وعدوں کوپوراکرتے تو کسان اپنی زندگیوں کا خاتمہ نہیں کرتے۔ایک چھوٹی ریاست تلنگانہ نے کسانوں کے مفادات کے تحفظ کے لئے مختلف اسکیمات کومتعارف کرایا ہے۔
گزشتہ 9برسوں کے دوران کئی اسکیمات کورائج کیاگیا ہے۔ زراعت‘برقی اور آبپاشی پروجیکٹس پر 4.5 لاکھ کروڑ روپے خرچ کئے گئے ہیں جبکہ مرکز کی مودی حکومت نے کسانوں کی فلاح وبہبود کے لئے کچھ بھی نہیں کیاہے۔
انہوں نے کہاکہ اگرچیکہ سرسلہ کے عوام نے انہیں 89 ہزار ووٹوں کی اکثریت سے منتخب کیاہے لیکن پارلیمانی حلقہ سے بی آرایس ناکام رہی۔ مذہب کا استعمال کرنے والا ایک شخص ایم پی منتخب ہوگیا لیکن آئندہ پارلیمانی انتخابات میں بی آرایس ایک بھی نشست نہیں کھوئے گی۔