ایشیاء

بنگلہ دیش میں ہندوؤں پر ’’ظلم و ستم‘‘ کے خلاف پیرس میں زبردست مظاہرہ

بنگلہ دیش میں اقلیتی ہندو برادری کے اساتذہ کے سلسلہ وار قتل کے خلاف حال ہی میں فرانس کے دارالحکومت پیرس میں ایک بڑا مظاہرہ ہوا، جس میں بنگلہ دیشی کمیونٹی کے لوگوں نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی۔

نئی دہلی: بنگلہ دیش میں اقلیتی ہندو برادری کے اساتذہ کے سلسلہ وار قتل کے خلاف حال ہی میں فرانس کے دارالحکومت پیرس میں ایک بڑا مظاہرہ ہوا، جس میں بنگلہ دیشی کمیونٹی کے لوگوں نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی۔

وشو ہندو مہاسنگھ کی ایک ریلیز کے مطابق پیرس کے تاریخی ریپبلک اسکوائر میں انسانی زنجیر بھی بنائی گئی۔ مظاہرے میں اُدیچی شلپاگوستی فرانس، ایف پی ایس بنگلہ (فرانس) وشو ہندو فیڈریشن، ایچ آر سی بی ایم فرانس چیپٹر، ہندو بدھسٹ کرسچن یونٹی پریشد فرانس، ورلڈ بدھسٹ فیڈریشن، اکتار مکتیجودھا چیتنا کونسل اور دیگر تنظیموں نے حصہ لیا۔

مظاہرین نے بنگلہ دیش کی حکومت کی جانب سے ایک بھی مجرم کے خلاف کوئی کارروائی نہ کرنے پر شدید برہمی کا اظہار کیا اور مطالبہ کیا کہ ان واقعات کی تحقیقات کرائی جائے اور مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ اسلام کی توہین کے جھوٹے مقدمات کو اقلیتی برادریوں پر ظلم و ستم کی بنیاد نہیں بننے دیا جانا چاہیے۔

بنگلہ دیش میں سال 2022 میں گزشتہ چھ ماہ کے دوران 79 ہندوؤں کو قتل کیا گیا، 77 ہندوؤں کو اغوا کیا گیا اور 95 ہندوؤں کو زبردستی مذہب تبدیل کیا گیا۔ توہین اسلام کے الزام میں ہندو اساتذہ کو دھمکیاں دینے، ہراساں کرنے، ذلیل کرنے کے لیے تقریباً دس مقدمات درج کیے گئے اور انہیں گرفتار کیا گیا۔ ایک ٹیچر کو قتل بھی کیا گیا ہے۔