مودی کے 3 کروڑ روپے کے اثاثے، انتخابی حلف نامہ میں بیوی کا نام بھی شامل
مودی کی اہلیہ کے طور پر جشودابین کا نام تحریر ہے۔ حلف نامہ کے مطابق جشودابین کے اثاثوں کے بارے میں کوئی جانکاری نہیں ہے کیونکہ دونوں علحدہ رہتے ہیں۔ مودی کے خلاف کوئی فوجداری مقدمہ نہیں ہے اور نہ انہیں کسی کیس میں مجرم قرار دیا گیا ہے۔
وارانسی (یوپی): وزیراعظم نریندرمودی زائداز 3 کروڑ روپے کے اثاثوں کے مالک ہیں جن میں سے بیشتر بینک کے فکسڈ ڈپازٹ ہیں۔ ان کے انتخابی حلف نامہ میں یہ بات بتائی گئی۔ قانون کے تقاضوں کے مطابق مودی نے منگل کے روز ورانسی پارلیمانی حلقہ سے انتخابی امیدوار کی حیثیت سے اپنے پرچہ نامزدگی کے ساتھ حلف نامہ داخل کیا۔
الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر پیش کئے گئے حلف نامہ کے مطابق ان کے منقولہ اثاثے 3,02,06,889 روپے ہیں۔ اس میں سے بیشتر رقم یعنی 2.85 کروڑ روپے اسٹیٹ بینک آف انڈیا میں فکسڈ ڈپازٹ کی شکل میں محفوظ ہے۔ دیگر اثاثوں میں چار سونے کی انگوٹھیاں جن کا وزن 45 گرام ہے اور جن کی قدر 2.67 لاکھ روپے ہے۔
52,920 نقد رقم ہے، 9.12 لاکھ روپے کے سیونگس سرٹیفکیٹس ہیں اور گزشتہ مالیاتی سال کے دوران 3.33 لاکھ روپے انکم ٹیکس منہا کیا گیا تھا۔ حلفنامہ کے مطابق ان کے کوئی غیر منقولہ اثاثے نہیں ہیں۔ اس زمرے میں عموما گھر اور اراضی آتے ہیں۔
مودی کی اہلیہ کے طور پر جشودابین کا نام تحریر ہے۔ حلف نامہ کے مطابق جشودابین کے اثاثوں کے بارے میں کوئی جانکاری نہیں ہے کیونکہ دونوں علحدہ رہتے ہیں۔ مودی کے خلاف کوئی فوجداری مقدمہ نہیں ہے اور نہ انہیں کسی کیس میں مجرم قرار دیا گیا ہے۔ حلف نامہ کے مطابق وہ حکومت کو کوئی رقم باقی نہیں ہیں۔
وزیراعظم کو احمدآباد کا ساکن بتایا گیا ہے اور ان کا پیشہ عوامی زندگی اور سیاسی سرگرمیاں درج کیا گیا ہے۔ انہوں نے 1967 میں ایس ایس سی کیا تھا۔ 1978 میں دہلی یونیورسٹی سے بی اے کی ڈگری حاصل کی تھی اور 1983 میں گجرات یونیورسٹی سے ایم اے کیا تھا۔
2019 کے لوک سبھا انتخابات میں مودی نے ڈھائی کروڑ روپے کے اثاثوں کا اعلان کیا تھا جن میں گجرات کے گاندھی نگر میں ایک رہائشی پلاٹ بھی شامل ہے۔ اس وقت انہوں نے 1.27 کروڑ روپے کے فکسڈ ڈپازٹ اور 38,750 روپے کیش اِن ہینڈ کا اعلان کیا تھا۔