مہاراشٹرا

موہن بھاگوت کی علماء اور مسلم دانشوروں کے ساتھ ملاقات : شیو سینا (یو بی ٹی) کی ستائش

پارٹی نے کہا کہ ایسے وقت میں جب کچھ عناصر ہندوتوا کو بگاڑ کر معاشرتی تفرقہ پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، بھاگوت کا یہ اقدام قابل قدر ہے۔ "ہندوستان کے ہندو اور مسلمان ایک ہی ڈی این اے رکھتے ہیں، اس لیے ان دونوں برادریوں کو باہم مل کر کام کرنا چاہیے۔

ممبئی: شیو سینا (یو بی ٹی) نے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سرسنگھ چالک موہن بھاگوت کی جانب سے حالیہ دنوں میں ملک کے 70 سے زائد علما اور مسلم دانشوروں کے ساتھ مکالمے کے اقدام کو سراہا ہے۔

متعلقہ خبریں
ہمیں پورے ہندو سماج کو منظم کرنا ہوگا: بھاگوت
امیت شاہ سے ملاقات کی افواہ بے بنیاد: سنجے راوت
رام مندر جدوجہد اور قربانیوں کا نتیجہ : موہن بھاگوت
ذات پات کے اختلافات دور کرنے خصوصی کوششیں ضروری: موہن بھاگوت
بھارت میں رہنے والا ہر شخص ایک ہی خاندان کا فرد ہے: موہن بھاگوت

پارٹی نے کہا کہ ایسے وقت میں جب کچھ عناصر ہندوتوا کو بگاڑ کر معاشرتی تفرقہ پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، بھاگوت کا یہ اقدام قابل قدر ہے۔ "ہندوستان کے ہندو اور مسلمان ایک ہی ڈی این اے رکھتے ہیں، اس لیے ان دونوں برادریوں کو باہم مل کر کام کرنا چاہیے۔

ہم سب ایک کشتی میں سوار ہیں اور اگر یہ کشتی ڈوبی تو ہم سب غرق ہو جائیں گے،” شیو سینا (یو بی ٹی) نے اپنے ترجمان "سامنا” کے اداریے میں لکھا۔


اداریے میں کہا گیا کہ بھاگوت نے مسلمانوں کی اذیتوں اور ان کے جذبات کو سمجھنے کی کوشش کی ہے، بالخصوص اس وقت جب بی جے پی کے کچھ حلقے مسلم کمیونٹی کو نشانہ بنا کر ملک میں کشیدگی کو ہوا دے رہے ہیں۔ لیکن شیو سینا (یو بی ٹی) نے سوال اٹھایا کہ کیا بی جے پی کے نو ہندوتوا کارکن بھاگوت کے اس اقدام کو قبول کریں گے؟ خاص طور پر مہاراشٹر، دہلی، آسام اور اترپردیش میں سرگرم وہ عناصر جنہوں نے حالیہ دنوں میں مذہبی اشتعال انگیزی کی فضا قائم کی ہے، یقیناً اس کی مخالفت کریں گے۔


اداریے کے مطابق، وزیر رانے جیسے افراد، جنہوں نے حالیہ ایام میں مسلمانوں کے خلاف زہریلے بیانات دیے، بھاگوت کے اس اقدام کو برداشت نہیں کریں گے اور ممکن ہے استعفیٰ بھی دے دیں۔ شیو سینا (یو بی ٹی) نے مزید کہا کہ چند لوگ سیاسی فائدے کی خاطر مسلمانوں کو نشانہ بنا کر ہندو سماج میں اختلافات پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جیسے انتخابی مہم میں ‘ بٹیں گے تو کٹیں گے’ یا ‘ایک ہیں تومحفوظ ہیں’ جیسے نعرے دیے گئے۔


اداریے میں یہ بھی یاد دلایا گیا کہ مہاراشٹر میں پچھلے تین ماہ کے دوران سنتوش دیش مکھ، مہادیو منڈے، ہرشل پاٹل جیسے افراد کی جانیں چلی گئیں جبکہ 700 کسان بھی ہلاک ہوئے، مگر ان مسائل پر توجہ نہیں دی گئی۔

شیو سینا (یو بی ٹی) نے پھیلگام میں ہونے والے حملے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ حملہ پاکستانی دہشت گردوں نے کیا لیکن وزیر داخلہ امت شاہ اب تک مجرموں کو گرفتار نہیں کر سکے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے اس سلسلے میں خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔


اداریے میں مزید کہا گیا کہ وقف بورڈ ایکٹ میں ترمیم کرنے کی بی جے پی کی کوششیں بھی متنازع ہیں، جس پر مسلم قیادت ناخوش ہے۔ بی جے پی وقف کی قیمتی زمینیں اپنے حمایتیوں کو فروخت کرنا چاہتی ہے۔

شیو سینا (یو بی ٹی) نے یہ بھی الزام لگایا کہ مہاراشٹر کے نو ہندوتوا عناصر نے گوہاٹی میں مندر کے اندر بھینس کی قربانی دی، جس پر اب کسی نے سوال نہیں اٹھایا، لیکن اس پر تنقید کرنے والے اصلاح پسند آج خاموش ہیں۔