موربی بریج حادثہ، سنسنی خیز انکشافات
رپورٹ کے حوالہ سے کہا گیا کہ ٹھیکہ دار نے کیبل نہیں بدلے تھے۔ زنگ آلود تاروں کو صرف پینٹ کیا گیا تھا اور فلورنگ تبدیل کی گئی تھی۔ پنچال نے ایف ایس ایل کی تفصیلی رپورٹ مہربند لفافہ میں منگل کی شام فرسٹ کلاس جوڈیشیل مجسٹریٹ موربی کو سونپی۔
موربی(گجرات): سرکاری وکیل ہرسیندو پنچال نے موربی کیبل بریج کیس میں چہارشنبہ کے دن بعض سنسنی خیز انکشافات کئے۔ انہوں نے فارنسک سائنس لیباریٹری(ایف ایس ایل) رپورٹ کے حوالہ سے کہا کہ ٹھیکہ دار نے کیبل نہیں بدلے تھے۔ زنگ آلود تاروں کو صرف پینٹ کیا گیا تھا اور فلورنگ تبدیل کی گئی تھی۔
پنچال نے ایف ایس ایل کی تفصیلی رپورٹ مہربند لفافہ میں منگل کی شام فرسٹ کلاس جوڈیشیل مجسٹریٹ موربی کو سونپی۔ رپورٹ کی بعض تفصیلات بتاتے ہوئے انہوں نے چہارشنبہ کے دن مقامی میڈیا سے کہا کہ رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کیبل بدلے نہیں گئے تھے۔
ٹھیکہ کمپنی کے منیجر کو دیا گیا تھا‘ اوریوا کمپنی کو نہیں۔ ٹھیکہ دار نے اناڑی ورکرس سے کام لیا تھا۔ او ریوا کمپنی کے مالک جئے سکھ پٹیل کے بارے میں کوئی بات ہی نہیں ہورہی ہے۔ تحقیقات جاری ہیں۔ موربی کے کلکٹر جی ٹی پانڈیا نے میڈیا نمائندوں سے کہا کہ ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
پنجاب کا رہنے والا ایک شخص ابھی بھی لاپتہ ہے۔ اس کی نعش ملنے تک سرچ آپریشن جاری رہے گا۔ جی ٹی پانڈیا نے 10 دن قبل ہی موربی کے کلکٹر کی حیثیت سے جائزہ حاصل کیا تھا۔ 30 اکتوبر کو ایک کیبل بریج ٹوٹ گیا تھا جس کے نتیجہ میں 141 جانیں گئی تھیں۔
پولیس نے ٹھیکہ دار‘ ایجنسی اور ورکرس کے خلاف شکایت درج کرلی۔ اوریوا کمپنی کے 2منیجرس‘ 2 بکنگ کلرکس‘ 3 سیکوریٹی گارڈس اور 2 ورکرس کو 31 اکتوبر کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔ فرسٹ کلاس جوڈیشیل مجسٹریٹ نے یکم نومبر کو 2 منیجرس اور 2 ورکرس کو 4 دن کی پولیس ریمانڈ میں دے دیا۔