ماسکو حملہ کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں، مسلم علماء کی عالمی یونین کا بیان
مسلم علماء کی عالمی یونین نے روسی دارالحکومت ماسکو میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس حملے کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
ماسکو: مسلم علماء کی عالمی یونین نے روسی دارالحکومت ماسکو میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس حملے کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
مسلم علما ء کی عالمی یونین کے سیکرٹری جنرل علی قارا داوی نے سماجی رابطوں کے پیج پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ ہم ماسکو میں ہونے والے حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
علی القرہ داغی نے توجہ مبذول کرائی کہ یہ حملہ ایسے وقت میں ہوا جب اسرائیل نے غزہ میں اپنے حملوں میں شدت پیدا کی ہے، ماسکو میں حملے کا مقصد غزہ میں صہیونیوں کے جرائم کو نظر انداز کرنا اور غزہ سے توجہ ہٹانا ہے۔
انہوں نے عربی میں ایک ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ اس دہشت گردانہ کارروائی کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے، اور اگر وہ اسلام سے وابستہ ہونے کا دعویٰ بھی کرتے ہیں، تو وہ اسلام کی نمائندگی نہیں کرتے، بلکہ بین الاقوامی اور علاقائی انٹیلی جنس کے ذریعے دراندازی کی جاتی ہے، جیسا کہ مغرب اور مشرق کے بعض حکام کی رپورٹوں اور بیانات سے ظاہر ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ یہ حملہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب غزہ میں صیہونیوں کے گھناؤنے جرائم کی جانب دنیا کی توجہ مبذول ہوچکی ہے اور اس جانب دنیا کی توجہ ہٹانے اور غزہ کی حمایت کرنے والے ممالک کی توجہ منتشر کرنے کے لئے ماسکو میں اتنا بھیانک حملہ کیا گیا ہے۔
آئی ایس آئی ایس سے متعلق الزامات کے بارے میں انہوں نے کہا کہ سب کو یہ سمجھنا چاہیے کہ اسلام لوگوں کے خلاف کسی بھی قسم کے تشدد کو برداشت نہیں کرتا، کیونکہ یہ انصاف، رحم اور امن کا مذہب ہے۔