مشرق وسطیٰ

حزب اللہ کی جانب سے داغے گئے زیادہ تر میزائلوں کو مار گرایا گیا:اسرائیلی فوج

لبنان کی وزارت صحت نے اس سے قبل ہفتے کے روز اطلاع دی تھی کہ جنوبی لبنان میں اسرائیلی بمباری سے "چھ شہری" زخمی ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے بازوریا روڈ پر حزب اللہ کے ایک رکن کو قتل کرنے کا اعتراف کیا ہے۔

غزہ: لبنانی ایران نواز گروپ حزب اللہ نے آج اتوار کی صبح شمالی اسرائیل پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا۔ حزب اللہ کا کہنا ہے کہ اس نے یہ حملہ جنوبی لبنان میں "شہریوں” کو نشانہ بنانے کے جواب میں کیا گیا۔

متعلقہ خبریں
امریکہ نے تمام جہازوں کی آمدورفت خطرہ میں ڈال دی:نصراللہ
اسرائیلی فوج کو عالمی بلیک لسٹ میں شامل کرنے کا فیصلہ
اسرائیلی فوجی حماس کے سامنے بری طرح ناکام : امریکی انٹلیجنس
حزب اللہ کا اسرائیل پر بھرپور طاقت کیساتھ حملہ

دوسری جانب اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے حزب اللہ کی طرف سے داغے زیادہ تر میزائلوں کو مار گرایا ہے۔ یہ واقعات ایک ایسے وقت میں رونما ہوئے ہیں جب دوسری طرف حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان سرحد پر کشیدگی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

حزب اللہ نے ایک بیان میں کہا کہ "جنوبی دیہاتوں پر اسرائیلی فوج کے حملوں، خاص طور پر کفر کیلا اور دیر سریان کے دیہاتوں کو نشانہ بنانے اور شہریوں کے زخمی ہونے کے جواب میں اس نے ایک نئے علاقے "بیت ہلیل پر میزائلوں سے بمباری کی۔ ہے۔

العربیہ/الحدث کے نامہ نگار نے بتایا کہ جنوبی لبنان سے شمالی اسرائیل کی طرف تقریباً 50 راکٹ فائر کیے گئے۔

دوسری جانب اسرائیلی فوج نے اعلان کیا کہ اس نے لبنان سے داغے گئے زیادہ تر میزائلوں کو روک دیا۔

لبنان کی وزارت صحت نے اس سے قبل ہفتے کے روز اطلاع دی تھی کہ جنوبی لبنان میں اسرائیلی بمباری سے "چھ شہری” زخمی ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے بازوریا روڈ پر حزب اللہ کے ایک رکن کو قتل کرنے کا اعتراف کیا ہے۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان’اویچائی ادرعی‘’ایکس‘ پلیٹ فارم پر اپنی ایک ٹویٹ میں کہا کہ اسرائیلی فوج نے ہفتے کی صبح ایک فضائیہ کے طیارے کے ذریعے جنوبی لبنان کے علاقے بازوریہ میں علی نزیہ عبد علی کو ہلاک کیا۔ ترجمان کے مطابق مقتول شخص کا تعلق حزب اللہ سے تھا جو دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ علی نزیہ عبدالعلی "جنوبی محاذ پر دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث تھا۔ وہ متعدد دہشت گرد کارروائیوں کی منصوبہ بندی اور ان پر عمل درآمد کا ذمہ دار تھا‘‘۔

خیال رہے کہ گذشتہ برس سات اکتوبر کو غزہ میں جنگ شروع ہونے کے بعد لبنان کی سرحد پر حزب اللہ اوراسرائیلی فوج کے درمیان روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ ہوتا ہے۔

a3w
a3w