حیدرآباد

وقف ترمیمی بل کی مخالفت کرنے آندھراپردیش اور بہار کے چیف منسٹرس سے محمد سلیم کا مطالبہ

محمد سلیم نے وزیراعظم نریندر مودی سے مطالبہ کیا کہ وہ وقف جائیدادوں کا تحفظ کریں۔ علاوہ ازیں انہیں وقف بورڈ کو عدالتی اختیارات دینا چاہئے۔ آئی اے ایس آفیسر کاتقرر کرکے دیگر اختیارات دے کر وقف کی جائیدادو ں کا تحفظ کیا جائے۔

حیدرآباد: بی آر ایس قائد و سابق صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم نے آندھراپردیش کے چیف منسٹر این چندرابابو نائیڈو اور بہار کے چیف منسٹر نتیش کمار سے مطالبہ کیا کہ وہ پارلیمنٹ میں وقف ترمیمی بل 2024 کی مخالفت کریں۔ انہوں نے کہا کہ آندھراپردیش اور بہار کے مسلمانوں نے انہیں ووٹ دے کر برسر اقتدار لایا ہے۔

متعلقہ خبریں
دسہرہ منانے آبائی مقامات جانے والوں کی تعداد میں اضافہ
تکو گوڑہ سے جھوٹ کی تشہیر، بی آر ایس قائد کے ٹی آر کا الزام
آرام گھر فلائی اوور کا چیف منسٹر کے ہاتھوں افتتاح
طئے شدہ فلائٹس کے شیڈول کو تبدیل نہ کریں: صدرنشین حج کمیٹی
وقف ترمیمی بل چور دروازے سے اوقافی جائیدادوں کو غصب کرنے کی سازش: مشتاق ملک

 ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ اسی وقف ترمیمی بل 2024 کے خلاف وزیراعظم نریندر مودی سے نمائندگی کریں۔ وہ سابق وزیرداخلہ و رکن قانون ساز کونسل محمد محمود علی، سابق صدرنشین وقف بورڈ محمد مسیح اللہ خان کے ساتھ آج تلنگانہ بھون میں اخباری نمائندوں کو مخاطب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ وقف ترمیمی بل کی ہم مخالفت کرتے ہیں۔

وقف بورڈ کی تمام جائیدادیں ملک کے غریب مسلمانوں کا اثاثہ ہیں۔ دولتمند مسلمانوں، امراء، نوابوں و دیگر نے اپنی جائیدادوں کو ان کے ورثاء کو نہ دے کر اللہ کے لئے وقف کردیا تھا۔ وقف بورڈ کی جائیدادوں پر مسلمانو ں کا حق ہے۔ اس سے ریاستی اور مرکزی حکومت کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ سابق بی آر ایس دور حکومت میں وقف جائیدادو ں کا تحفظ کیا گیا۔

سال 2018 کے بعد ریاست میں وقف جائیدادوں پر رجسٹریشن نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی جنہوں نے لوک سبھا کے انتخابات میں اب کی بار 400پار کا نعرہ لگایا تھا مگر ملک کی اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں نے متحدہوکر سیکولر جماعتوں کو ووٹ دے کر کامیابی دلائی تھی۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی نے ملک کے مسلمانوں کو ہراساں کرنے کے لئے وقف ترمیمی بل 2024 پارلیمنٹ میں پیش کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس اقلیتی قائدین اور پارٹی کی جانب سے جوائنٹ پالیمنٹری کمیٹی سے اس بل کی مخالفت میں نمائندگی کی گئی تھی۔

 انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی سے مطالبہ کیا کہ وہ وقف جائیدادوں کا تحفظ کریں۔ علاوہ ازیں انہیں وقف بورڈ کو عدالتی اختیارات دینا چاہئے۔ آئی اے ایس آفیسر کاتقرر کرکے دیگر اختیارات دے کر وقف کی جائیدادو ں کا تحفظ کیا جائے۔

 انہوں نے کہا کہ ضلع کلکٹر کو اختیارات دینے اور دیگر ترمیمات لانے سے وقف کی جائیدادوں کا تحفظ نہیں ہوگا۔ ضلع کلکٹر بنا کسی تحقیق کے کسی کو بھی وقف جائیدادوں کا این او سی حوالے کریں گے۔

 بی آر ایس قائدین نے وزیراعظم نریندر مودی سے اپیل کی کہ وہ وقف بورڈ کے اختیارات میں مداخلت نہ کریں اور انہیں وقف ترمیمی بل سے دستبرداری اختیار کرنا چاہئے۔