مہاراشٹرا

ممبئی ہورڈنگ حادثہ، کار سے مزید 2 مسخ شدہ لاشیں برآمد

برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) کے ایک اہلکار نے بتایا کہ لاشیں، جو 'سڑی ہوئی حالت' میں تھیں، کو قریب ایک بجے کے قریب شہری کے زیر انتظام راجواڑی اسپتال لے جایا گیا۔

مہاراشٹرا: ممبئی میں حکام نے بتایا کہ گھاٹ کوپر ہورڈنگ گرنے سے مرنے والوں کی تعداد جمعرات کو بڑھ کر 16 ہو گئی جب ریسکیو اہلکاروں نے ایئر ٹریفک کنٹرول (اے ٹی سی) کے ایک ریٹائرڈ جنرل منیجر اور ان کی اہلیہ کی لاشیں مسخ شدہ حالت میں کار سے نکالی ہیں۔

متعلقہ خبریں
ہندوستانی ٹیم کا 11 گیندوں پر بغیر کوئی رن بنائے 6 وکٹیں گنوانے کا نیا ریکارڈ

انہوں نے بتایا کہ آدھی رات کے کچھ دیر بعد ہورڈنگ کے نیچے پھنسی کار سے ایک مرد اور ایک عورت کی لاشیں نکالی گئیں اور متاثرین کی شناخت اے ٹی سی ممبئی کے سابق جی ایم منوج چنسوریا (60) اور ان کی بیوی انیتا چنسوریا (59) کے طور پر کی گئی ہے۔

برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) کے ایک اہلکار نے بتایا کہ لاشیں، جو ‘سڑی ہوئی حالت’ میں تھیں، کو قریب ایک بجے کے قریب شہری کے زیر انتظام راجواڑی اسپتال لے جایا گیا۔ نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) کے ایک اہلکار نے بتایا کہ ہورڈنگ گرنے کے مقام پر تلاش اور بچاؤ آپریشن ابھی بھی جاری ہے۔

پیر کی شام سے منوج اور انیتا کا پتہ نہیں چل سکا تھا جب وہ ٹاٹا میک کی سرخ رنگ کی کار میں مغربی ممبئی کے اے ٹی سی گیسٹ ہاؤس سے مدھیہ پردیش کے جبل پور کے لیے روانہ ہوئے تھے۔

منگل کی رات اس کے موبائل لوکیشن کو پٹرول پمپ تک ٹریک کیا گیا جس پر پیر کو تیز ہوا کے دوران چیڈا نگر علاقہ میں 120 فٹ x 120 فٹ کا ایک بڑا ہورڈنگ گر گیا جس سے 75 زخمی بھی ہوئے۔

این ڈی آر ایف کے ایک اہلکار نے قبل ازیں پی ٹی آئی کو بتایا تھا کہ ریسکیو ٹیم نے اسی رات ہورڈنگ کے پانچ گرڈروں کے درمیانی مین گرڈر کے نیچے پھنسی ہوئی کار میں دو لاشیں دیکھی تھیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ ریسکیو کار تک پہنچنے کے لیے کوشش کی گی لیکن جب تک گرڈر کو نہیں ہٹایا جاتا، لاشوں کو نکالنے کا کوئی طریقہ نہیں تھا۔

بعد ازاں سرچ اینڈ ریسکیو ٹیموں نے گیس کٹر اور دیگر مشینری کا استعمال کرتے ہوئے آپس میں جڑے ہوئے گرڈروں کو ایک ایک کرکے کاٹ کر بدھ کی نصف شب کے قریب کار سے جوڑے کی لاشیں نکالیں۔

یہ معلوم ہونے کے بعد کہ منوج کا آخری موبائل لوکیشن چیڈا نگر پٹرول پمپ پر تھا، خاندان کے افراد اور دوست اس خوف سے اس جگہ پر ڈیرے ڈالے ہوئے تھے کہ وہ اور اس کی بیوی وہاں پھنس گئے ہیں۔