وزیر داخلہ تلنگانہ محمد محمود علی کی درگاہ حضرت نظام الدین اولیاءؒ پرحاضری
محمود علی نے کہا کہ بی آر ایس کے اعلان کا ملک بھر کی سیکولر سیاسی جماعتیں اور سیکولرذہنیت کے افراد نے خوشی کا اظہار کیاہے کیونکہ دور حاضر میں مرکز کی فرقہ پرست پارٹی اوران کے قائدین کے خلاف آوازاٹھانے کی جرات کسی میں نہیں ہے۔

حیدرآباد: ریاستی وزیر داخلہ محمد محمودعلی نے چہارشنبہ کو پارٹی کے اقلیتی قائدین کے ساتھ نئی دہلی میں بی آرایس کی آفس کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی۔
اس موقع پرانہوں نے میڈیا نمائندوں سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ ٹی آر ایس‘ریاستی پارٹی سے وسعت پاتے ہوئے بی آرایس پارٹی میں تبدیل ہوچکی ہے تاکہ آنے والے دنوں میں ملک بھر کے انتخابات میں حصہ لے سکے۔
انہوں نے کہا کہ بی آر ایس کے اعلان کا ملک بھر کی سیکولر سیاسی جماعتیں اور سیکولرذہنیت کے افراد نے خوشی کا اظہار کیاہے کیونکہ دور حاضر میں مرکز کی فرقہ پرست پارٹی اوران کے قائدین کے خلاف آوازاٹھانے کی جرات کسی میں نہیں ہے۔
مگر پچھلے کئی مہینوں سے کے سی آر واحد لیڈر ہیں جومرکزی حکومت کی غلط پالیسیوں اور متعصب رویہ پر بے باک بیانات کیلئے معروف ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سال 2014 میں مرکز میں بی جے پی اور تلنگانہ ریاست میں ٹی آرایس پارٹی نے اقتدار سنبھالا۔
ان آٹھ سالوں میں تلنگانہ نے مجموعی طورپر غیر معمولی ترقی کی جبکہ مرکزی حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ملک کی شبیہ‘ عالم میں متاثرہوئی ہے۔
انہوں نے کہاکہ کے چندر شیکھرراؤ ملک بھرکے ایک عملی سیکولر قائدہیں جنہوں نے تلنگانہ میں تمام مذاہب کے لوگوں کی ترقی اورفلاح وبہبودکیلئے یکساں مواقع فراہم کئے ہیں جن کی وجہ سے تلنگانہ کی عوام کو ترقی حاصل ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مستقبل میں بی آرایس پارٹی تمام مذاہب کے ماننے والوں کی فلاح وبہبوداور ملک کی ترقی کیلئے کام کرے گی بعدازاں وزیر داخلہ محمدمحمودعلی نے پارٹی کے سینئراقلیتی قائدین مسیح اللہ خان‘امتیازاسحق‘ جہانگیر‘اعظم علی‘ؔسلطان قادری شطاری‘ سیدمنیر الدین‘ عارف الدین‘ سہیل الدین فرید‘بدر الدین‘ نواب ارشد خاں‘ شریف الدین‘ ستار گلشنی‘ عبدالباسط‘ مسیح الدین قریشی‘اطہراللہ‘ عبد الطیف شرفن‘ سیداعجازاوردیگرکے ہمراہ بارگاہ حضرت نظام الدین اولیاءؒ پرحاضری دیتے ہوئے غلاف اورپھول چڑھائے اورفاتحہ خوانی کی۔
اس موقع پرچیف منسٹرکے چندر شیکھرراؤ اوران کے افراد خاندان کی صحت کیساتھ درازی عمراور تلنگانہ کی ترقی اورعوام کی خوشحالی‘بی آر ایس پارٹی کی ملک بھرمیں وسعت اورعظیم کامیابی اورملک بھرمیں گنگاجمنی تہذیب کی برقراری اورعوام کے درمیان محبت وبھائی چارگی کیلئے دعا کی گئی۔