بھارت

مسلم تنظیموں نے پی ایف آئی معاملے میں صبر کی اپیل کی

تمام تنظیموں کا کہنا ہے کہ پی ایف آئی اور اس طرح کی سلفی وہابی تنظیمیں انہیں ملک کی صوفی اکثریتی آبادی کے بنیادی نظریے کے خلاف پھنسانا چاہتی ہیں اور یہ صورتحال اسلام، ملک اور انسانیت کے مفاد میں نہیں ہے۔

نئی دہلی: مختلف مقامات پر پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) کے کارکنوں کی گرفتاری پر مسلم تنظیموں نے ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا ہے اور خاص طور پر مسلم نوجوانوں سے صبر کرنے کی اپیل کی ہے۔

کل ہند تنظیم علمائے اسلام کے چیئرمین مفتی اشفاق حسین قادری، کل ہند مرکزی امام کونسل کے صدر سید محمد رضوی اور مسلم اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آف انڈیا کے چیئرمین ڈاکٹر شجاعت علی قادری نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا کہ اگر یہ کارروائی قابل مذمت ہے۔ قانون پر عمل کیا جائے اور اگر یہ دہشت گردی کی روک تھام کے لیے ہو رہا ہے تو اس پر سب کو صبر سے کام لینا چاہیے۔

تنظیموں نے کہا ہے کہ گرفتار کیے گئے افراد پر قتل، تشدد اور اسلحہ رکھنے جیسے سنگین الزامات کا سامنا ہے لیکن انہیں عدالت میں ثابت کرنا ہوگا۔ تمام تنظیموں نے کہا ہے کہ گزشتہ کئی دنوں سے پی ایف آئی کی ملک دشمن سرگرمیوں کی مسلسل خبریں آ رہی ہیں۔

 یہ ملک کے مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ ملک میں استحکام اور امن کی کوششوں میں مدد کریں، پی ایف آئی پر بنیادی طور پر سلفی وہابی نظریہ کے حامل نوجوانوں کی ‘برین واشنگ’ کے الزامات ہیں۔

تمام تنظیموں کا کہنا ہے کہ پی ایف آئی اور اس طرح کی سلفی وہابی تنظیمیں انہیں ملک کی صوفی اکثریتی آبادی کے بنیادی نظریے کے خلاف پھنسانا چاہتی ہیں اور یہ صورتحال اسلام، ملک اور انسانیت کے مفاد میں نہیں ہے۔

تنظیموں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ انہیں ملک کے عدالتی نظام، قانون اور آئین پر یقین ہے اور کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں ہونے دی جائے گی۔ واضح رہے کہ آل انڈیا تنظیم علمائے اسلام اور ایم ایس او نے 2018 میں اس وقت کے وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ سے ملاقات کی تھی اور سب سے پہلے پی ایف آئی پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا تھا۔

a3w
a3w