کرناٹک

ہندو لڑکی سے بات کرنے پر مسلم نوجوان کی پٹائی

نوجوان کے لڑکی سے بات کرنے کی اطلاع ملنے پر بجرنگ دل کے کارکن بس میں گھس گئے، لڑکے کو گھسیٹ کر باہر نکالا اور مسافرین کے روبرو اسے زدوکوب کیا۔

منگلورو: کرناٹک میں اخلاقی پولیسنگ کے ایک اور واقعہ میں ایک ٹولی نے دکشن کنڑ کے اجیرے کے قریب بس میں خاتون ہندو دوست سے بات کرنے پر ایک مسلم نوجوان پر حملہ کردیا۔ پولیس نے یہ بات کہی۔ مسلم نوجوان کی شناخت محمد ظہیر (22) کی حیثیت سے گئی۔

متعلقہ خبریں
ہبالی فساد کیس واپس لینے کی مدافعت: وزیر داخلہ کرناٹک
معمولی تنازعہ پردوفرقوں میں جھگڑا‘ مسلم نوجوان ہلاک
کمیشن نے چامراج نگر سیٹ پر دیا دوبارہ پولنگ کا حکم
کرناٹک قانون ساز کونسل میں متنازعہ مندر ٹیکس بل کو شکست
بین مذہبی جوڑے کو مارپیٹ،7 افراد گرفتار

جرم کے پس پردہ بجرنگ دل کے کارکنوں کا ہاتھ ہونے کا شبہ ہے۔ زخمی نوجوان کو بعد ازاں دواخانہ منتقل کیا گیا۔ اس کی شکایت کی بنیاد پر پولیس نے چار افراد کے خلاف کیس درج کرلیا۔ ذرائع نے کہا کہ نوجوان کے لڑکی سے بات کرنے کی اطلاع ملنے پر بجرنگ دل کے کارکن بس میں گھس گئے، لڑکے کو گھسیٹ کر باہر نکالا اور مسافرین کے روبرو اسے زدوکوب کیا۔

مقامی ایس ڈی پی آئی قائدین نے دواخانہ پہنچ کرلڑکے کی مزاج پرسی کی اور پولیس سے خاطیو ں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔