مسلمانوں کو مختلف مذہب اور کلچر اختیار کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے : اسدالدین اویسی
اترکھنڈ اسمبلی میں پیش کئے گئے یکساں سیول کوڈ بل کو ہندوستانی دستور میں دیئے گئے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے صدر اسدالدین اویسی نے آج کہا کہ یہ ضابطہ مسلمانوں کو ایک مختلف مذہب اور کلچر پر چلنے کے لئے مجبور کرتا ہے۔
حیدرآباد: اترکھنڈ اسمبلی میں پیش کئے گئے یکساں سیول کوڈ بل کو ہندوستانی دستور میں دیئے گئے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے صدر اسدالدین اویسی نے آج کہا کہ یہ ضابطہ مسلمانوں کو ایک مختلف مذہب اور کلچر پر چلنے کے لئے مجبور کرتا ہے۔
اے آئی ایم آئی ایم صدر نے اترکھنڈ کے یکساں سیول کوڈ (یوسی سی) پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ چیف منسٹر پشکر سنگھ دھامی کی جانب سے پیش کیا گیا یہ بل اور کچھ نہیں بلکہ ”ہندوکوڈ“ہے جو تمام برادریوں پر قابل اطلاق ہے۔
بل کی یکسانیت پر سوال اٹھاتے ہوئے اویسی نے کہا کہ ہندوؤں اور قبائیلیوں کو استثنیٰ دیا جارہا ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ اگر کوئی قانون ریاست میں اکثریتی آبادی کے لئے قابل اطلاق نہیں تو اسے یکساں کس طرح قرار دیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اترکھنڈ یو سی سی بل محض ہندو کوڈ ہے جو سب کے لئے قابل اطلاق ہے۔ پہلی بات یہ ہے کہ اس میں ہندو غیرمنقسم خاندان کو نہیں چھیڑا گیا ہے کیوں؟ اگر آپ وراثت کیلئے یکساں قانون چاہتے ہیں تو پھر ہندوؤں کو اس کے دائرہ سے باہر کیوں رکھا گیا ہے۔
انہوں نے ایکس پر لکھا کہ اگر کسی قانون کا اطلاق ریاست میں اکثریت پر نہیں ہوتا تو اسے یکساں کس طرح کہا جاسکتا ہے۔