ہندو لڑکے سے شادی کرنے والی یاسمین بانو کی پراسرار موت
یاسمین بانو نے فروری 2025 میں اپنے ہندو دوست سائیتیا سے شادی کی تھی۔ دونوں کی ملاقات چار سال قبل دوران تعلیم ہوئی تھی — یاسمین ایم بی اے جبکہ سائیتیا بی ٹیک کر رہے تھے۔ خاندان کی مخالفت کے باوجود، دونوں نے بالغ ہونے کے ناطے اپنی مرضی سے شادی کرلی۔

چتور: آندھرا پردیش کے ضلع چتور میں ایک 26 سالہ مسلم لڑکی یاسمین بانو کی مشتبہ حالت میں موت نے سنسنی پھیلا دی ہے۔ پولیس کو شبہ ہے کہ یہ معاملہ ’آنر کلنگ‘ کا ہو سکتا ہے۔
یاسمین بانو نے فروری 2025 میں اپنے ہندو دوست سائیتیا سے شادی کی تھی۔ دونوں کی ملاقات چار سال قبل دوران تعلیم ہوئی تھی — یاسمین ایم بی اے جبکہ سائیتیا بی ٹیک کر رہے تھے۔ خاندان کی مخالفت کے باوجود، دونوں نے بالغ ہونے کے ناطے اپنی مرضی سے شادی کرلی۔
شادی کے بعد دونوں نے اپنی حفاظت کے لیے پولیس سے رجوع کیا تھا۔ پولیس نے والدین کو سمجھایا اور جب تصدیق ہو گئی کہ دونوں بالغ اور رضامند ہیں، تو یاسمین کو اس کے شوہر کے ساتھ جانے کی اجازت دے دی گئی۔
سائیتیا کے مطابق، یاسمین کے بڑے بھائی اور بہن شادی کے بعد اکثر اسے فون کرتے رہتے تھے۔ تین دن قبل یاسمین کے گھر والوں نے اطلاع دی کہ اس کے والد کی طبیعت انتہائی خراب ہے، اور اس سے گھر آنے کی درخواست کی۔
سائیتیا نے اجازت دے دی، لیکن آدھے گھنٹے بعد جب اس نے یاسمین سے رابطہ کرنے کی کوشش کی تو اہل خانہ نے پہلے کہا کہ وہ اسپتال میں ہے، پھر بعد میں اطلاع دی کہ وہ فوت ہو چکی ہے۔
یاسمین کے اہل خانہ کا دعویٰ ہے کہ اس نے خودکشی کی، مگر سائیتیا نے الزام لگایا ہے کہ اس کی بیوی کو قتل کیا گیا ہے اور خودکشی کا ڈرامہ رچایا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق، یاسمین کو اس کے شوہر کے گھر سے لے جانے والے رشتہ دار واقعہ کے بعد سے لاپتہ ہیں۔ اس کی والدہ کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ پولیس تمام پہلوؤں سے تحقیقات کر رہی ہے اور ’آنر کلنگ‘ کے پہلو کو سنجیدگی سے دیکھ رہی ہے۔