تلنگانہ

نارائن پیٹ کوڑنگل لفٹ ایریگیشن پراجیکٹ کو منظوری، چیف منسٹر ریونت ریڈی سے عوام کا اظہارِ تشکر

انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ نے جی او 69 کو جی او 14 میں تبدیل کرتے ہوئے 4530 کروڑ روپئے کے فنڈز جاری کیے۔ نہ صرف پراجیکٹ کو منظوری ملی بلکہ کسانوں کے معاوضے کو بھی 14 لاکھ فی ایکڑ سے بڑھا کر 20 لاکھ کردیا گیا، جس سے متاثرہ کسانوں کی دیرینہ خواہش پوری ہوئی۔

حیدرآباد: نارائن پیٹ کوڑنگل لفٹ ایریگیشن پراجیکٹ کو بالآخر وزیراعلیٰ اے. ریونت ریڈی کی بدولت منظوری مل گئی، جس سے مقامی عوام اور کسانوں کی دو دہائیوں پرانی جدوجہد کامیابی سے ہمکنار ہوئی۔ اس موقع پر ریاستی وزیر برائے کھیل، مویشی پالن و ڈیری پروڈکٹس واکیٹی سری ہری نے نارائن پیٹ کے سی وی آر بھون میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آنے والی نسلیں وزیراعلیٰ کے اس احسان کو کبھی فراموش نہیں کریں گی۔

متعلقہ خبریں
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا
فیوچر سٹی کے نام پر ریئل اسٹیٹ دھوکہ، HILT پالیسی کی منسوخی تک جدوجہد جاری رہے گی: بی آر ایس
گورنمنٹ ہائی اسکول غوث نگر میں ’’نومبر کی عظیم شخصیات‘‘ کے پانچ روزہ جشن کا شاندار اختتام، انعامی تقریب کا انعقاد
لوکل باڈیز انتخابات کے سلسلے میں کانگریس قائد عثمان بن محمد الہاجری کا اہم دورہ

انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ نے جی او 69 کو جی او 14 میں تبدیل کرتے ہوئے 4530 کروڑ روپئے کے فنڈز جاری کیے۔ نہ صرف پراجیکٹ کو منظوری ملی بلکہ کسانوں کے معاوضے کو بھی 14 لاکھ فی ایکڑ سے بڑھا کر 20 لاکھ کردیا گیا، جس سے متاثرہ کسانوں کی دیرینہ خواہش پوری ہوئی۔

وزیر نے سابقہ حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بی آر ایس دورِ حکومت میں پالمور رنگاریڈی لفٹ ایریگیشن پراجیکٹ کے نام پر عوام کو دھوکہ دیا گیا۔ اس کے برخلاف وزیراعلیٰ ریونت ریڈی نے کسانوں کے مفاد میں عملی اقدامات کرتے ہوئے علاقہ کو قحط سے نجات دلانے کا فیصلہ کیا۔

سابق ضلع کانگریس صدر شیوا کمار ریڈی نے کہا کہ 2014 میں متحدہ آندھرا پردیش کا آخری جی او، جی او 69، دراصل نارائن پیٹ کوڈنگل لفٹ ایریگیشن پراجیکٹ کے لیے ہی منظور کیا گیا تھا۔ مگر اس کے باوجود کسی حکومت نے قحط کے مسئلے کو سنجیدگی سے حل نہیں کیا۔

کسان سنگم قائدین وینکٹ رام ریڈی، مچندر اور وینکو نے بھی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سے اظہار تشکر کیا اور کہا کہ ان کے فیصلے سے کسانوں کے مسائل بڑی حد تک حل ہوگئے ہیں۔

وزیر واکیٹی سری ہری نے آخر میں کسانوں سے اپیل کی کہ وہ گزشتہ 62 دنوں سے جاری ہڑتال ختم کریں اور زمین کے حصول کے کام میں حکومت سے تعاون کریں تاکہ پراجیکٹ پر جلد از جلد عمل آوری ممکن ہوسکے۔