مشرق وسطیٰ

ایرانی اداکارہ ترانہ علی دوستی گرفتار

اسلامی پاسداران انقلاب کی قریبی نیوزایجنسی تسنیم کا کہنا ہے کہ ترانہ کو ان کے غلط اور مسخ شدہ مواد شائع کرنے کے فیصلہ کی وجہ سے گرفتارکیاگیا۔ ترانہ کی بے حجاب تصویر کو 10لاکھ سے زیادہ مرتبہ لائک کیاگیاتھا۔

لندن: ایران کی ایک انتہائی مشہور اداکارہ ترانہ علی دوستی کو سیکیوریٹی فورسیس نے تہران میں گرفتارکرلیا۔ چند دن قبل انہوں نے احتجاجیوں کو سزائے موت دینے پر تنقید کی تھی۔ مقامی میڈیا نے یہ اطلاع دی۔ انہوں نے اپنے انسٹاگرام پیج پر اپنی ایک بے حجاب تصویر پوسٹ کی تھی۔

ترانہ علی دوستی اپنی نسل کی ایک انتہائی بااثر ایرانی اداکارہ سمجھی جاتی ہیں۔ ان کی گرفتاری اشارہ ہے کہ ریاست‘ حکومت کو چیالنج کرنے اپنا پلیٹ فارم استعمال کرنے والی مشہور شخصیتوں‘فنکاروں اور کھلاڑیوں کے خلاف کاروائی کرناچاہتی ہے۔

 یہ معلوم نہیں کہ ایران کی کونسی سیکیوریٹی سرویس انہیں ان کے بنگلہ سے اپنے ساتھ لے گئی‘ لیکن تہران کے پراسکیوٹردفتر نے الزام عائد کیاکہ ترانہ علی دوستی اپنے اشتعال انگیز ریمارکس کے جواز میں کوئی کاغذات پیش نہیں کرسکیں۔ ترانہ کی گرفتاری کی خبر فلم ڈائرکٹرسامعہ میرشمسی نے دی۔

 انہوں نے کہا کہ ترانہ کے بنگلہ کی تلاشی لی گئی اور پتہ نہیں وہ کہاں ہے۔ بعدازاں جوڈیشیل نیوزایجنسی میزان نے ترانہ کی گرفتاری کی توثیق کی۔ ترانہ علی دوستی کو اپنے کیرئیر میں کئی ایوارڈس مل چکے ہیں۔

 اسلامی پاسداران انقلاب کی قریبی نیوزایجنسی تسنیم کا کہنا ہے کہ ترانہ کو ان کے غلط اور مسخ شدہ مواد شائع کرنے کے فیصلہ کی وجہ سے گرفتارکیاگیا۔ترانہ کی بے حجاب تصویر کو 10لاکھ سے زیادہ مرتبہ لائک کیاگیاتھا۔

 ایسا لگتا ہے کہ ان کا انسٹاگرام اکاؤنٹ جس پر 80لاکھ سے زائدفالوور ہیں بند کردیاگیا ہے۔ 38 سالہ اداکارہ 2016ء کی آسکرایوارڈیافتہ فلم ’دی سیلس میان‘ میں اپنے رول کیلئے جانی جاتی ہیں۔ ان کا حالیہ سوشیل میڈیاپوسٹ 8 دسمبر کو آیاتھا اس دن 23 سالہ محسن شکری کو سزائے موت دی گئی تھی۔

حجاب مخالف احتجاج کے بعد حکام نے یہ پہلی سزائے موت دی تھی۔ ترانہ کو کمسنی سے ہی ایرانی سینما میں نمایاں مقام حاصل رہا ہے۔ انہوں نے حال میں فلم ’لیلاس برادرس‘ میں کام کیاتھا جو جاریہ سال کے کان فلم فیسٹول میں دکھائی گئی۔