دیگر ممالک

سلووانیہ میں پہلی خاتون صدر منتخب

سلووانیہ کے صدر کا کردار بنیادی طور پر رسمی ہوتا ہے، تاہم، وہ صدر سلووینیائی فوج کا سربراہ ہوتے ہیں اور انہيں بہت سے اعلیٰ عہدیداروں پر تقرر کرنے کا اختیار حاصل ہوتا ہے۔ زیادہ تر نامزدگیوں کی تصدیق پارلیمنٹ سے کرنی ہوتی ہے۔

لوبلیانا: سلووانیہ کے باشندوں نے آزاد امیدوار نتاشا پیرک موسر کو ملک کی پہلی خاتون صدر منتخب کیا۔ نتاشا پیرک موسر 23 دسمبر کو عہدہ سنبھالیں گے جب موجودہ صدر بوروت پاہور کی میعاد کار ختم ہو گی۔

اتوار کے روز تقریباً 98 فیصد ووٹوں کی گنتی کے بعد ابتدائی نتائج کے مطابق نتاشا موسر کو 54 فیصد ووٹ ملے جبکہ ان کے حریف اینزے لوگر کو 46 فیصد ووٹ ملے، جو سابق وزیر خارجہ اور حزب اختلاف کے سلووانیہ ڈیموکریٹک پارٹی کے رکن ہیں۔

گزشتہ ماہ ہونے والے صدارتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں لوگر نے سات امیدواروں میں سب سے زیادہ ووٹ حاصل کیے اور نتاشا موسر دوسرے نمبر پر رہی تھیں۔اس کے بعد بہترین پوزیشن والے دو امیدواروں نے دوسرے راؤنڈ میں مقابلہ کیا۔

54 سالہ نتاشا موسر پیشے سے ایک وکیل، سابق صحافی اور سابق قومی انفارمیشن کمشنر ہیں ۔ انہوں نے آزاد امیدوار کے طور پر انتخاب لڑنے کا فیصلہ کیا لیکن دوسرے راؤنڈ میں وزیر اعظم رابرٹ گولوب کی سینٹر لیفٹ فریڈم موومنٹ اور اس کے اتحادیوں میں سے ایک سوشل ڈیموکریٹس نے ان کی حمایت کی تھی۔

سلووانیہ کے صدر کا کردار بنیادی طور پر رسمی ہوتا ہے، تاہم، وہ صدر سلووینیائی فوج کا سربراہ ہوتے ہیں اور انہيں بہت سے اعلیٰ عہدیداروں پر تقرر کرنے کا اختیار حاصل ہوتا ہے۔ زیادہ تر نامزدگیوں کی تصدیق پارلیمنٹ سے کرنی ہوتی ہے۔