مشرق وسطیٰ

لبنان میں پیجر اور واکی ٹاکی حملوں میں اسرائیل کا ہاتھ، نتن یاہو کا پہلی مرتبہ اعتراف

وزیراعظم بن یامن نتن یاہو نے پہلی مرتبہ مانا کہ ستمبر میں حزب اللہ پر پیجر اور واکی ٹاکی حملوں میں اسرائیل کا ہاتھ تھا۔ اس حملہ میں 39 افراد ہلاک اور 3 ہزار سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

یروشلم (پی ٹی آئی) وزیراعظم بن یامن نتن یاہو نے پہلی مرتبہ مانا کہ ستمبر میں حزب اللہ پر پیجر اور واکی ٹاکی حملوں میں اسرائیل کا ہاتھ تھا۔ اس حملہ میں 39 افراد ہلاک اور 3 ہزار سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

متعلقہ خبریں
اردن میں ایک میزائل گرا
اسرائیل میں یرغمالیوں کی رہائی کیلئے 7 لاکھ افراد کا احتجاجی مظاہرہ
اسرائیلی حملہ میں لبنان میں 20 اور شمالی غزہ میں 17 جاں بحق
نیتن یاہو پر حماس سے معاہدے کے لئے عوامی دباؤ بڑھنے لگا
لبنان میں نقل مقام کرنے والوں کے لئے 867مراکز کا قیام

مقامی میڈیا نے یہ اطلاع دی۔ دی ٹائمس آف اسرائیل نے نتن یاہو کے حوالہ سے کہا کہ دفاع کے سینئر عہدیداروں کی مخالفت کے باوجود پیجر آپریشن اور حزب اللہ رہنما حسن نصراللہ کے صفائے کی کارروائی کی گئی۔ نتن یاہو نے اتوار کو کابینی اجلاس میں یہ ریمارکس کئے۔

عبرانی زبان کی میڈیا رپورٹس میں یہ بات کہی گئی۔ اسرائیل نے تاحال حملوں کی کھلے عام ذمہ داری قبول نہیں کی تھی لیکن عام خیال یہی تھا کہ پیچیدہ اور کامیاب حملوں میں اسی کا ہاتھ ہے۔ ان حملوں نے دنیا کو چونکا دیا تھا۔ 16 ستمبر کو لبنان اور شام کے بعض حصوں میں حزب اللہ والوں کے ہزاروں پیجر پھٹ پڑے تھے۔ 17 ستمبر کو واکی ٹاکی دھماکے ہوئے تھے۔

دنیا سکتہ میں آگئی تھی کہ اسرائیل نے لبنانی شیعہ ملیشیا کے خلاف جنگ میں کیسی انٹلیجنس تیاری کی۔ یو این آئی کے بموجب حزب اللہ کے اسرائیلی وزیر اعظم کی رہائش گاہ پر گزشتہ ماہ کئے گئے حملے کے بعد نتن یاہو نے اپنا دفتر بالائی منزل سے تہہ خانے میں منتقل کردیا۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نتن یاہو نے بیٹے کی شادی کو بھی غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردیا ہے۔

حملے کے خوف کے باعث اسرائیلی وزیراعظم کا عدالت میں کیسس میں بھی پیش نہ ہونے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔ علاوہ ازیں اسرائیلی وزیراعظم نے لبنان میں پیجر ڈیوائس حملوں اور حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ پر حملے کا اعتراف کر لیا۔

اسرائیلی وزیراعظم نے کابینہ اجلاس کے دوران حملوں کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ حزب اللہ کی کمیونی کیشن ڈیوائس اور حسن نصراللہ پر حملوں کے پیچھے اسرائیل تھا۔خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ پہلی بار کسی اسرائیلی عہدیدار نے لبنان میں پیجر حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

رواں سال 17 اور 18 ستمبر کو لبنان میں ہزاروں پیجر ڈیوائسز حملے ہوئے۔ پیجر ڈیوائسز حملوں سے کم ازکم 26 افراد شہید اور 3200 سے زائدزخمی ہوئے تھے۔لبنانی محکمہ صحت کے مطابق اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی حملوں میں 3100 سے زائد افرادجاں بحق ہو چکے ہیں جب کہ اسرائیلی حملوں سے 13 ہزار 800 سے زائد افراد زخمی ہوئے۔