دہلی

عام آدمی پارٹی قائد اگنی پریکشا کے لئے تیار، دہلی جلد الیکشن کرانے کاکجریول کا مطالبہ

عام آدمی پارٹی سربراہ اروند کجریوال نے اعلان کیا کہ دو دن بعد چیف منسٹر دہلی کے عہدہ سے مستعفی ہوجائیں گے۔ انہوں نے قومی دارالحکومت میں جلد الیکشن کا مطالبہ کیا اور عہد کیا کہ وہ عوام سے ”دیانت داری کا سرٹیفکیٹ“ ملنے تک چیف منسٹر کی کرسی پر نہیں بیٹھیں گے۔انہوں نے کہا کہ وہ ”اگنی پریکشا“ کے لئے تیار ہیں۔

نئی دہلی:عام آدمی پارٹی سربراہ اروند کجریوال نے اعلان کیا کہ دو دن بعد چیف منسٹر دہلی کے عہدہ سے مستعفی ہوجائیں گے۔ انہوں نے قومی دارالحکومت میں جلد الیکشن کا مطالبہ کیا اور عہد کیا کہ وہ عوام سے ”دیانت داری کا سرٹیفکیٹ“ ملنے تک چیف منسٹر کی کرسی پر نہیں بیٹھیں گے۔انہوں نے کہا کہ وہ ”اگنی پریکشا“ کے لئے تیار ہیں۔

متعلقہ خبریں
مودی کو کجریوال کو جیل میں ڈالنے پر معافی مانگنی چاہئے:عام آدمی پارٹی
سنجے سنگھ کی درخواست خارج
سپریم کورٹ جج نے سسوڈیا کی درخواست کی سماعت سے علیحدگی اختیار کرلی
اروند کجریوال،سرکاری قیامگاہ سے نئے بنگلے میں منتقل
آتشی نے دہلی کی 8 ویں چیف منسٹر کی حیثیت سے جائزہ حاصل کرلیا

بی جے پی نے عام آدمی پارٹی سربراہ پر پلٹ وار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ”پی آر مشق“ اور ”ڈرامہ“ ہے۔ پارٹی ہیڈکوارٹرس میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ عوام کی جانب سے دوبارہ منتخب کئے جانے تک چیف منسٹر کی کرسی پر نہیں بیٹھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ میں عوام کے پاس جاؤں گا۔ اگر لوگ مجھے دیانتدار سمجھتے ہیں تو وہ دہلی اسمبلی الیکشن میں مجھے ووٹ دیں گے۔ بی جے پی کی این ڈی اے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کجریوال نے کہا کہ اُس کا فارمولہ ان ریاستی حکومتوں کو چیف منسٹرس کے خلاف جھوٹے کیسس درج کرتے ہوئے گرانے کا ہے، جہاں وہ جیت نہیں سکتی۔

اُس نے چیف منسٹر کرناٹک سدارامیا، چیف منسٹر کیرالا پی وجین اور چیف منسٹر بنگال ممتابنرجی کے خلاف کیسس درج کئے۔ کجریوال نے کہا کہ اگر ہم سب مل کر کام کریں تو جیل سے حکومت چلانا، ممکن ہے۔ یہ اقتدار کی لالچ یا چیف منسٹر کا عہدہ ہمارے لئے اہمیت والی بات نہیں ہے۔

اہمیت ہمارے دستور، ہمارے ملک اور جمہوریت کے تحفظ کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے آبکاری پالیسی کیس کے سلسلہ میں جیل میں رہنے کے دوران استعفیٰ اس لئے نہیں دیا کیونکہ وہ جمہوریت کو بچانا چاہتے تھے۔ انہوں نے الیکشن کمیشن سے اپیل کی کہ وہ مہاراشٹرا کے ساتھ نومبر میں دہلی میں اسمبلی الیکشن کرادے۔

سپریم کورٹ سے ضمانت ملنے کے دو دن بعد چیف منسٹر دہلی نے کہا کہ وہ دستور کو بچانے کے لئے اعلیٰ عہدہ چھوڑ رہے ہیں۔ یہ نعرہ کانگریس قائد راہول گاندھی اکثر لگاتے ہیں۔ لوک سبھا الیکشن کی مہم کے دوران راہول گاندھی اکثر دستور کی چرمی جلد (لیدرباونڈ) تھامے دکھائی دیتے تھے۔

وہ کہا کرتے تھے کہ ان کی لڑائی صرف دستور کو بچانے کے لئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی والوں نے مجھے جیل اس لئے بھیجا کہ ان کا مقصد عام آدمی پارٹی اور اروند کجریوال کی ہمت توڑنا تھا۔ انہوں نے سوچا تھا کہ وہ مجھے جیل بھیجنے کے بعد ہماری پارٹی کو توڑ کر حکومت بنالیں گے، لیکن ہماری پارٹی ٹوٹی نہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں غیر بی جے پی چیف منسٹروں سے اپیل کرنا چاہوں گا کہ وہ ان کے خلاف کیسس درج ہونے پر مستعفی نہ ہوں۔ یہ بی جے پی والوں کا نیا کھیل ہے۔ دہلی کے عوام سے اپیل میں کجریوال نے کہا کہ اگر آپ سونچتے ہوں کہ میں دیانتدار ہوں تو مجھے بڑی تعداد میں ووٹ دیں۔ مجھے عدالت سے انصاف مل گیا، اب مجھے جنتاکی عدالت سے انصاف ملے گا۔

اب میں جنتا کا آدیش ملنے کے بعد ہی چیف منسٹر کی کرسی پر بیٹھوں گا۔ انہوں نے کہا کہ دہلی میں اسمبلی الیکشن فروری 2025ء میں ہونا ہے۔ میرا مطالبہ ہے کہ نومبر میں مہاراشٹرا کے ساتھ الیکشن کرادیا جائے۔ الیکشن ہونے تک ہماری پارٹی کا کوئی فرد چیف منسٹر بنے گا۔ اگلے 2-3 دن میں ارکان اسمبلی کی میٹنگ ہوگی، جس میں نئے چیف منسٹر کا فیصلہ کرلیا جائے گا۔ چیف منسٹر دہلی نے کہا کہ میں اوپر والے کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ وہ مجھ پر ہمیشہ مہربان رہا۔ ہم سارے مسائل پر قابو پاتے جارہے ہیں۔

ہم بڑے بڑے دشمنوں سے لڑ رہے ہیں اور جیت حاصل کررہے ہیں۔ ہماری پارٹی ایک چھوٹی جماعت ہے، جس نے اِس ملک کی سیاست بدل دی۔ میں اس کے لئے اوپر والے کا شکر گذار ہوں۔ میں دو دن بعد چیف منسٹر کا عہدہ چھوڑ دینے والا ہوں۔ پارٹی ہیڈکوارٹر میں خطاب کے دوران کجریوال کے ساتھ چیف منسٹر پنجاب بھگونت مان موجود تھے۔

عام آدمی پارٹی سربراہ نے اپنی حکومت کی کامیابیاں بیان کرتے ہوئے کہا کہ دہلی کے اسکولوں کا تعلیمی انفرااسٹرکچر بہتر ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے 18لاکھ غیرمراعات یافتہ بچوں کو بہتر مستقبل دیا۔ عام آدمی پارٹی حکومت نے قومی دارالحکومت میں سرکاری دواخانوں کو بہتر بنایا۔ نئے سرکاری دواخانے کھولے گئے اور محلہ کلینکس میں مفت دوائیں اور علاج معالجہ کی سہولت فراہم کی گئی۔

بسوں میں عورتوں کا سفر مفت کردیا گیا۔ حکومت دہلی کے پاس فاضل بجٹ ہے، کیونکہ وہ دیانتدار ہے۔ دہلی میں اب 24 گھنٹے برقی سربراہی جاری ہے، جبکہ سابق میں برقی بار بار چلی جاتی تھی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ انہیں عہدے یا دولت کی کوئی لالچ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے انکم ٹیکس کمشنر کی نوکری چھوڑ دی تھی اور کچی آبادیوں (سلم ایریاز) میں رہا ہوں۔ ملک کی خدمت کا مجھے بڑا شوق اور جنون ہے۔