بی جے پی لیڈر ثنا خان قتل کیس میں نیا انکشاف
پولیس ذرائع کا دعویٰ ہے کہ ثنا بیوروکریٹس سے لے کر وائٹ کالر تک کے لوگوں کو اپنی خوبصورتی کے جال میں پھنساتی تھی اور پھر بلیک میلنگ کا دھندا شروع ہوگیا۔

جبل پور:جبل پور میں مشہور بی جے پی لیڈر ثنا خان قتل کیس میں چونکا دینے والا انکشاف سامنے آیا ہے۔ پولیس کے پاس جو نئے سراغ آئے ہیں ان میں بتایا گیا ہے کہ ثنا کو ہنی ٹریپ کی بلیک میلنگ سے حاصل ہونے والی رقم کی وجہ سے قتل کیا گیا۔
درحقیقت، ثنا کے اہل خانہ جس 50 لاکھ روپے کا حوالہ دے رہے تھے، وہ ہنی ٹریپ ریکیٹ کے ذریعے بلیک میل کر کے برآمد کیے گئے تھے۔ پولیس ذرائع کا دعویٰ ہے کہ ثنا بیوروکریٹس سے لے کر وائٹ کالر تک کے لوگوں کو اپنی خوبصورتی کے جال میں پھنساتی تھی اور پھر بلیک میلنگ کا دھندا شروع ہوگیا۔
کنویں سے ملنے والی لاش ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے بھیج دی گئی۔ یہاں، پولیس کو ضلع سیونی میں ایک کنویں سے نامعلوم لاش ملی ہے۔ لاش ایک خاتون کی ہے جس کے بعد لاش کے نمونے ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے بھجوا دیے گئے ہیں۔
لاش کئی روز پرانی بتائی جاتی ہے جس کی وجہ سے اس کی شناخت نہیں ہوسکی۔ خدشہ ہے کہ یہ لاش ثناء کی ہو سکتی ہے۔ حالانکہ ابھی تک اس کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔
کیا ہے سارا معاملہ؟
بی جے پی اقلیتی محاذ کی جنرل سکریٹری ثنا خان، جو ناگپور میں رہتی ہیں، 2 اگست 2023 کو ناگپور سے جبل پور آئی تھیں اور تب سے وہ لاپتہ ہوگئیں۔ ساتھ ہی ثنا کے لاپتہ ہونے کے بعد رشتہ داروں نے اس کے شوہر امیت ساہو پر قتل کا الزام لگایا۔
اس کے بعد پولیس نے اس کی تلاش شروع کر دی اور تقریباً ایک ہفتے کے بعد پولیس نے امیت ساہو کو گرفتار کر لیا۔ پولس کی پوچھ گچھ میں امیت ساہو نے بتایا کہ اس نے ثنا کا قتل کیا تھا اور شواہد مٹانے کے لیے لاش کو ہیران ندی میں پھینک دیا تھا۔
تاہم مہاراشٹرا اور مدھیہ پردیش پولیس کی جانب سے دونوں ریاستوں میں تحقیقات کرنے کے بعد بھی ثنا کی لاش برآمد نہیں ہوسکی۔ فی الحال پولس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔