شمالی بھارت
ٹرینڈنگ

سنجولی مسجد کیس کا نیا موڑ، مسلم تنظیم نے اپیل دائر کردی

سنجولی مسجد کیس نے چہارشنبہ کے دن نیا موڑ لے لیا۔ آل ہماچل مسلم آرگنائزیشن نے ایڈیشنل ضلع جج شملہ کی عدالت میں اپیل دائر کردی۔ اس نے میونسپل کمشنر کورٹ کے 5 اکتوبر کے احکام کو چیلنج کیا ہے۔

شملہ (پی ٹی آئی) سنجولی مسجد کیس نے چہارشنبہ کے دن نیا موڑ لے لیا۔ آل ہماچل مسلم آرگنائزیشن نے ایڈیشنل ضلع جج شملہ کی عدالت میں اپیل دائر کردی۔ اس نے میونسپل کمشنر کورٹ کے 5 اکتوبر کے احکام کو چیلنج کیا ہے۔

میونسپل کمشنر کورٹ نے مسجد کی 3غیرمجاز منزلیں اندرون 2 ماہ ڈھادینے کی اجازت دی تھی۔ شملہ کی سنجولی مسجد کمیٹی کے صدر لطیف محمد اور دیگر مسلمانوں نے 12 ستمبر کو اپنی طرف سے پیشکش کی تھی کہ وہ مسجد کی 3 غیرمجاز منزلیں خود ڈھادیں گے۔

انہوں نے اس کے لئے میونسپل کمشنر سے اجازت مانگی تھی۔ میونسپل کمشنر کورٹ نے 5 اکتوبر کو اجازت دی تھی کہ غیرمجاز منزلیں 2 ماہ میں ڈھادی جائیں۔ مسجد کمیٹی نے سب سے اوپر بنے ٹین کے چھت کو ہٹانے کا کام شروع کردیا تھا۔

آل ہماچل مسلم آرگنائزیشن کے ترجمان نزاکت علی ہاشمی نے کہا تھا کہ مسجد کمیٹی اور وقف بورڈ کو ایسا حلف نامہ دینے کا کوئی اختیار نہیں ہے اور میونسپل کمشنرکورٹ کا آرڈر حقائق سے میل نہیں کھاتا۔

آل ہماچل مسلم آرگنائزیشن کے وکیل وشوابھوشن نے شملہ میں میڈیا کو بتایا کہ ہم نے اپیل دائر کردی ہے۔ سنجولی مسجد کمیٹی رجسٹرڈ نہیں ہے اور اس کی طرف سے داخل حلف نامہ غیرقانونی ہے۔ ایڈیشنل ضلع جج نے 11 نومبر کی تاریخ دی ہے۔