دہلی

عوام‘ خوف میں جی رہے ہیں: کپل سبل

کپل سبل نے مزید کہا کہ نفرت بھڑکانے والی تقریں کرنے والوں کے خلاف کارروائی نہیں ہوتی جس سے انہیں حوصلہ ملتا ہے کہ وہ ایسی ایک اور تقریر کریں۔ ساری آبادی ڈری ہوئی ہے۔ ہم مسلسل خوف میں جی رہے ہیں۔

نئی دہلی: کانگریس کے سابق قائد اور سینئر وکیل کپل سبل نے الزام عائد کیا کہ عوام‘ تحقیقاتی ایجنسیوں‘ مملکت اور پولیس کے خوف میں جی رہے ہیں۔ ”مذہب کا بطور ہتھیار استعمال“ کے موضوع پر اظہارِخیال کرتے ہوئے رکن راجیہ سبھا نے جمعہ کے دن کہا کہ یہ ساری دنیا میں ہورہا ہے لیکن ہندوستان‘ مذہب کے بہت زیادہ استعمال کی مثال ہے۔

سابق کابینی وزیر اپنی کتاب Reflectios کی رسم اجرائی کے موقع پر خطاب کررہے تھے جسے روپا نے شائع کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نفرت بھڑکانے والی تقریں کرنے والوں کے خلاف کارروائی نہیں ہوتی جس سے انہیں حوصلہ ملتا ہے کہ وہ ایسی ایک اور تقریر کریں۔ ساری آبادی ڈری ہوئی ہے۔ ہم مسلسل خوف میں جی رہے ہیں۔

 ہمیں ای ڈی کا خوف ہے‘ سی بی آئی کا خوف ہے‘ مملکت کا ڈر ہے‘ پولیس کا ڈر ہے۔ ہم ہر ایک سے ڈر رہے ہیں۔ ہمیں کسی پر کوئی بھروسہ نہیں رہا۔ 74 سالہ قادء نے عدلیہ پر بھی تنقید کی اور کہا کہ غریب آدمی عدالت نہیں آسکتا کیونکہ اس کے پاس پیسے نہیں ہیں۔

ہر روز 2 کارپوریٹ ورلڈ کی لڑائی ہورہی ہے۔ امیزان بمقابلہ ریلائنس۔ یہ بمقابلہ وہ۔ کیرالا‘ شمال مشرق‘ مغربی بنگال اور جنوبی ریاستوں سے کوئی سپریم کورٹ کیسے آئے گا۔ اس کے پاس ذرائع نہیں ہیں۔ نظام ِ عدلیہ پر سے لوگوں کا بھروسہ اٹھتا جارہا ہے۔