شمالی بھارت

نتیش کمار نے میرے والدین سے ہاتھ جوڑ کر عظیم اتحاد میں شامل کرنے کی درخواست کی تھی: تیجسوی یادو

تیجسوی یادو نے کہا کہ کمار نے اس سال 28 جنوری کو قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) حکومت بنانے کے لئے بی جے پی کے ساتھ ہاتھ ملایا لیکن اس بات کی کوئی ضمانت نہیں ہے کہ وہ کب تک وہاں رہیں گے۔

پٹنہ: بہار اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے تیجسوی پرساد یادو نے آج کہا کہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار سال 2022 میں ان کے والدین کے پاس ہاتھ جوڑ کر ان سے درخواست کرنے آئے تھے کہ وہ انہیںعظیم اتحاد میں شامل کر لیں۔

متعلقہ خبریں
سینئر بی جے پی قائد نندکشور یادو، بہار اسمبلی کے اسپیکر منتخب
ممتاز صنعت کار گوتم اڈانی کی چیف منسٹر ریونت ریڈی سے ملاقات
آر جے ڈی کے ساتھ اتحاد ایک غلطی تھی:نتیش کمار
امیت شاہ پر کانگریس کا پلٹ وار
بہار کوٹہ مسئلہ، آر جے ڈی کی درخواست پر مرکز کو نوٹس

یادو نے جمعہ کو یہاں کہا کہ نتیش کمار بہت خوفزدہ تھے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) سال 2022 میں ان کی پارٹی جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) کو توڑ دے گی۔ ایسے میں کمار ہاتھ جوڑ کر ان کے والدین لالو پرساد یادو اورمسز رابڑی دیوی کے پاس آئے اور انہیں عظیم اتحاد میں شامل کرنے کی درخواست کی۔

انہوں نے بتایا کہ کمار نے ان کے والدین سے درخواست کی تھی کہ وہ انہیں معاف کر دیں اور انہیں بی جے پی کی مذموم سازش سے بچائیں جو جے ڈی یو کو توڑنے کی کوشش کر رہی تھی۔

اپوزیشن لیڈر نے کہا، ”میں جانتا تھا کہ مسٹر کمار کی کوئی گارنٹی نہیں ہے کہ وہ کب ’ یوٹرن ‘ لیں گے لیکن لالو جی نے بڑا دل دکھاتے ہوئے انہیں قبول کیا اور مسٹر کمار کو 2022 میں وزیر اعلیٰ بننے کیلئے حمایت دی۔ لیکن مسٹر کمار نے پھر وہی کیا جس کی توقع تھی۔

 انہوں نے کہا کہ مسٹر کمار نے اس سال 28 جنوری کو قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) حکومت بنانے کے لئے بی جے پی کے ساتھ ہاتھ ملایا لیکن اس بات کی کوئی ضمانت نہیں ہے کہ وہ کب تک وہاں رہیں گے۔

یادو نے کہا، ”میں نے 12 فروری کو اسمبلی میں بی جے پی کے اراکین اسمبلی سے پوچھا تھا کہ کیا اس بات کی کوئی ضمانت ہے کہ مسٹر کمار دوبارہ ’یو ٹرن‘نہیں لیں گے۔جس پر اراکین اسمبلی کے پاس کوئی جواب ہونے کی وجہ سے بالکل خاموش رہے۔”

انہوں نے کہا، ”جب بھی کمار عظیم اتحاد میں واپس آنا مناسب سمجھیں گے، وہ ان کا استقبال کرنے کے لیے ہمیشہ تیار رہیں گے۔“

اپوزیشن لیڈر نے الزام لگایا کہ 2020 کے بہار اسمبلی انتخابات میںعظیم اتحاد کو اکثریت ملی تھی لیکن بی جے پی کے کہنے پر عہدیداروں کی طرف سے کی گئی بے ضابطگیوں کی وجہ سے ان کے کچھ امیدوار ہار گئے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ان کی پارٹی ہمیشہ معاشرے کے مظلوموں اور محروموں کی خدمت کے لیے پرعزم رہی ہے۔