دہلی

کئی اپوزیشن قائدین کے فون ہیک کئے جانے کا دعویٰ

ایپل کے بعض اپوزیشن لیڈروں کو ان کے آئی فونز پر 'حکومت کے زیر اہتمام حملے' کے بارے میں خبردار کرنے پر، بی جے پی نے کہا کہ یہ ایپل کو واضح کرنا ہے، انہیں ایف آئی آر درج کرنی چاہیے۔

نئی دہلی: کانگریس کے ششی تھرور، شیو سینا (یو بی ٹی) کی پرینکا چترویدی اور اے آئی ایم آئی ایم لیڈر اسد الدین اویسی سمیت کئی اپوزیشن پارٹیوں کے ارکان پارلیمنٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے فون ہیک کیے جا رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں
مجلسی خاتون لیڈر کی 2 افراد کے خلاف شکایت
اسدالدین اویسی کا کووڈ وبا کے تباہ کن اثرات کی طرف اشارہ
دہلی پولیس کی کارروائی کے خلاف کانگریس ہائیکورٹ سے رجوع
ملک میں 11 سیاسی جماعتیں، غیرجانبدار
دونوں جماعتوں نے حیدرآباد کو لیز پر مجلس کے حوالے کردیا۔ وزیر اعظم کا الزام (ویڈیو)

 ان لیڈروں نے دعویٰ کیا ہے کہ ایپل کمپنی نے ہیکنگ کی کوشش کی معلومات ان کے ساتھ پیغام بھیج کر شیئر کی ہیں۔ تاہم ایپل کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم کسی خاص ریاست کے زیر اہتمام ہیکر کے بارے میں بات نہیں کر سکتے۔

 یہ ممکن ہے کہ ایپل کی کچھ معلومات غلط انتباہ ہو۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہول گاندھی کے دفتر میں موجود تین لوگوں کو بھی ایسے ہی پیغامات موصول ہوئے ہیں۔ ساتھ ہی سرکاری ذرائع نے کہا ہے کہ حکام ان پیغامات سے باخبر ہیں۔

ایپل کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ "ایپل ایسا کوئی نوٹیفکیشن جاری نہیں کرتا۔ ہم کسی خاص ریاستی سپانسرڈ ہیکر کے بارے میں بات نہیں کر سکتے۔ ممکن ہے کہ ایپل کی جانب سے کچھ نوٹیفکیشنز غلط انتباہ ہوں۔ ہم وجہ بتانے سے قاصر ہیں۔” وجہ بتانے سے ہیکرز کو مستقبل میں اس سے بچنے میں مدد مل سکتی ہے۔

ترنمول ایم پی مہوا موئترا کو بھی آئی فون سیکورٹی تھریٹ الرٹ موصول ہوا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو اور عام آدمی پارٹی کے راگھو چڈھا کے ساتھ، سی پی ایم کے جنرل سکریٹری سیتارام یچوری اور کانگریس کے پون کھیڑا کو بھی ہیکنگ کی کوششوں کے بارے میں خبردار کیا گیا تھا۔

اس دوران شیو سینا یو بی ٹی کی ترجمان پرینکا چترویدی نے اپنے فون پر موصول ہونے والے پیغام کو سوشل میڈیا پر شیئر کیا۔

ایپل کے مطابق، یہ سیکیورٹی خطرے کے انتباہات اس وقت متحرک ہوتے ہیں جب اس کے سسٹمز "سرکاری اسپانسر شدہ حملے سے مطابقت رکھنے والی سرگرمی” کا پتہ لگاتے ہیں۔ NDTV کو بتایا کہ اطلاعات ممکنہ طور پر "الگورتھم کی خرابی” کی وجہ سے شروع ہوئی ہیں اور یہ کہ غلطی کے بارے میں تفصیلی بیان جلد ہی جاری کیا جائے گا۔

کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے کہا، "ایپل کا نوٹس پوری اپوزیشن کے خلاف آیا ہے۔ میرے دفتر میں موجود ہر کسی کو یہ موصول ہوا ہے۔ کانگریس پارٹی میں ایک فہرست بنائی گئی ہے۔ یہ سب کسی نہ کسی طرح اس معاملے میں ملوث ہیں۔

 آپ کا۔” کبھی یہ آپ کا دھیان ادھر کر لیتے ہیں، کبھی وہاں، آپ کے دل میں غصہ پیدا کرتے ہیں اور جب آپ کے اندر نفرت پیدا ہو جاتی ہے تو یہ لوگ اس ملک کی دولت لوٹ کر لے جاتے ہیں۔

‘‘ اپنی پریس کانفرنس کے دوران کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہول گاندھی نے کئی بیانات دیے۔ رہنماؤں کو انتباہی ای میل کی ایک کاپی دکھائی گئی جو انہیں اپنے فون بنانے والے سے موصول ہوئی تھی۔ یہ کہا گیا تھا کہ "ریاستی اسپانسرڈ حملہ آور اس کے فون کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔”

ایپل کے بعض اپوزیشن لیڈروں کو ان کے آئی فونز پر ‘حکومت کے زیر اہتمام حملے’ کے بارے میں خبردار کرنے پر، بی جے پی نے کہا کہ یہ ایپل کو واضح کرنا ہے، انہیں ایف آئی آر درج کرنی چاہیے۔

 بی جے پی لیڈر روی شنکر پرساد نے کہا، ’’راہل گاندھی نے پہلے پیگاسس کے بارے میں دعویٰ کیا تھا، لیکن انہوں نے سپریم کورٹ کی مقرر کردہ کمیٹی کے سامنے آئی فون پیش کرنے سے انکار کر دیا۔

پون کھیڑا، پرینکا چترویدی اور ششی تھرور جیسے دیگر اپوزیشن لیڈروں کے بعد اب عام آدمی پارٹی کے لیڈر راگھو چڈھا کو بھی ایپل سے سائبر حملے کا پیغام ملا ہے۔ اے اے پی کے رکن پارلیمنٹ راگھو چڈھا کو بھی آئی فون سیکورٹی تھریٹ الرٹ موصول ہوا ہے۔

 وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کے او ایس ڈی کو بھی آئی فون سیکورٹی الرٹ کی اطلاع ملی ہے۔ رادھو چڈھا نے کہا، "یہ آئین اور جمہوریت کو تباہ کرنے کے لیے بی جے پی کا ایک جان بوجھ کر اقدام ہے اور اس سے ملک کے ہر فرد کی پرائیویسی اور سیکورٹی پر بڑے سوالات اٹھتے ہیں۔”

بی جے پی لیڈر امیت مالویہ نے اپوزیشن لیڈروں پر جوابی حملہ کیا اور پوچھا کہ ایپل کے جواب یا وضاحت کا انتظار کیوں نہیں کیا گیا۔ ہنگامہ طنز پر ختم ہوگا۔ کیا اسے غصے کے اظہار کے موقع کے طور پر دیکھا جا رہا ہے؟