حیدرآباد

بی آر ایس لیڈر کی اہلیہ کے خلاف قتل کی کوشش کا کوئی الزام نہیں: تلنگانہ پولیس

بی آر ایس کے ورکنگ پریزیڈنٹ کے الزامات کے بعد حیدرآباد سٹی پولیس نے باضابطہ وضاحت جاری کی ہے۔کے ٹی راما راؤ نے پولیس پر بی آر ایس لیڈر اور بھارت راشٹرا سمیتی ودیارتھی کے صدر گیلو سرینواس یادو کی بیوی سویتا کے خلاف قتل کی کوشش کے الزامات لگانے کا الزام لگایاتھا۔

بی آر ایس کے ورکنگ پریزیڈنٹ کے الزامات کے بعد حیدرآباد سٹی پولیس نے باضابطہ وضاحت جاری کی ہے۔کے ٹی راما راؤ نے پولیس پر بی آر ایس لیڈر اور بھارت راشٹرا سمیتی ودیارتھی کے صدر گیلو سرینواس یادو کی بیوی سویتا کے خلاف قتل کی کوشش کے الزامات لگانے کا الزام لگایاتھا۔

متعلقہ خبریں
موسیٰ پروجیکٹ نیا نہیں، متاثرین کی بازآبادکاری کا وعدہ: وزیر راج نرسمہا
اسمارٹ فونس چوری کرنے والی ٹولی بے نقاب، 31ملزمین گرفتار
تلنگانہ کے حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں! کے ٹی راما راؤ کا سخت موقف
کے کویتا نے امریکہ میں بیٹے کی گریجویشن تقریب میں شرکت، ماں ہونے پر فخر کا اظہار
سوشل میڈیا پوسٹ، کے ٹی آر کے خلاف 2کیس درج

اتوار کو یہاں جاری ایک بیان میں، پولیس نے واضح کیا کہ سویتا کے خلاف قتل کی کوشش کا کوئی الزام نہیں لگایا گیا ہے کیونکہ وہ

 جائے وقوعہ پر موجود نہیں تھی اور تشدد کے عمل میں ان کا براہ راست کوئی کردار نہیں تھا۔پولیس کے بیان کے مطابق، یہ معاملہ 28 جون کو ایک پرتشدد واقعے سے پیدا ہوا، جب مبینہ طور پر بی آر ایس وی سے وابستہ ایک ہجوم نے ایک مقامی نیوز چینل کے جوبلی ہلز کے دفتر پر حملہ کیا۔

چینل کے ایگزیکٹیو ایڈیٹر کی طرف سے درج کرائی گئی شکایت میں کہا گیا ہے کہ 25 سے 30 افراد دوپہر 1.30 بجے کے قریب دفتر میں گھس آئے، پتھراؤ کیا، املاک کو نقصان پہنچایا، عملے کے ارکان پر حملہ کیا اور گالی گلوچ کرتے ہوئے جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں۔ پولیس کے پہنچنے سے پہلے حملہ آور مبینہ طور پر فرار ہو گئے۔

اس شکایت کی بنیاد پر بی این ایس کی متعدد دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ تفتیش کے دوران گیلو سرینواس یادو کی شناخت اہم ملزم کے طور پر ہوئی۔ جب افسران نے انھیں ایم ایل اے کوارٹرز میں گرفتار کرنے کی کوشش کی تو ان کی بیوی سویتا نے مبینہ طور پر پولیس کو روکا اور مبینہ طور پر افسران کو گمراہ کیا۔

پولیس نے واضح کیا کہ سویتا کے خلاف قتل کی کوشش کا کوئی مقدمہ درج نہیں کیا گیا۔ تاہم، ان کے خلاف ثبوت چھپانے اور غلط معلومات فراہم کرنے سے متعلق بی این ایس کی دفعہ 238 کے تحت قانونی کارروائی شروع کی گئی۔