حیدرآباد

 انڈیا میں ترقی کے بجائے سیاست باعت تشویش: کے ٹی آر

کے ٹی آر نے کہاکہ 80کی دہائی میں چین اور ہندوستان کی جی ڈی پی یکساں تھی تاہم چین کی معیشت اب 16ٹریلین ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔چین ترقی پرتوجہ مرکوز کئے ہوئے ہے اور ہندوستان صرف سیاست پر توجہ دے رہا ہے۔اس نے ترقی کو پس پشت ڈال دیا ہے۔

حیدرآباد: ریاستی  وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی تارک راما راو نے کہا ہے کہ جمہوریت، ہندوستان کا اثاثہ ہے۔انہوں نے ملک کے تنوع کے احترام کی ضرورت کو اجاگر کیا۔انہوں نے کہا کہ عوام اور اداروں کی توہین مناسب نہیں ہے۔

متعلقہ خبریں
پلوامہ کے شہیدوں کی بیویوں کا منگل سوتر کس نے چھینا؟ڈمپل یادو
یہ کوئی عام الیکشن نہیں، دستور اور جمہوریت کو بچانا ہے۔ راہول گاندھی کا پارٹی کارکنوں کے نام ویڈیو پیام
جمہوریت کیلئے منموہن سنگھ کی خدمات قابل قدر۔ راجیہ سبھا ارکان کی وداعی تقریب
سماجی انصاف بی جے پی کیلئے آستھا کا معاملہ: مودی
جمہوریت کے دفاع میں متحدہونے کاوقت آچکاہے:اپوزیشن

انہوں نے کہاکہ 80کی دہائی میں چین اور ہندوستان کی جی ڈی پی یکساں تھی تاہم چین کی معیشت اب 16ٹریلین ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔چین ترقی پرتوجہ مرکوز کئے ہوئے ہے اور ہندوستان صرف سیاست پر توجہ دے رہا ہے۔اس نے ترقی کو پس پشت ڈال دیا ہے۔

انہوں نے حال ہی میں اپنے عالمی معاشی فورم کے اجلاس میں شرکت کے تجربہ کو بیان کرتے ہوئے کہاکہ دنیا، چین پر انحصار کو محسوس کررہی ہے اور آہستہ آہستہ چین سے دور ہورہی ہے۔یہ ہندوستان کے لئے ایک عظیم موقع ہے کہ وہ آگے بڑھے۔

انہوں نے کہاکہ ہندوستان ٹکنالوجی کے معاملے میں ابھی بھی پیچھے ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین آبادی کے باوجود ترقی میں ایک مثالی ملک ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ اختراع کے میدان میں سب سے آگے ہے۔ وزیر موصوف نے نظام آباد میں کاکتیہ سینڈ باکس کے زیراہتمام اسٹارٹ اپ کمپنیوں کے نمائندوں کے ساتھ روبرو پروگرام میں شرکت کی۔  

اس موقع پر انہوں نے کہا کہ دنیا کا سب سے بڑا آبپاشی پراجیکٹ کالیشورم چار سال میں بنایا گیا جو تلنگانہ میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک لاکھ کلومیٹر طویل پائپ لائن بچھا کر کروڑوں گھروں کو صاف پانی فراہم کیاجارہا ہے۔ ہر گھر تک فائبر کنکشن فراہم کرنے کا پروگرام شروع کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کسانوں کو مفت بجلی فراہم کی جا رہی ہے۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ آئی ٹی کی برآمدات بڑھ کر 18 ہزار کروڑ روپے ہو گئی ہیں۔ آئی ٹی انڈسٹری کو دیہی علاقوں تک بھی پھیلایا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ریاست کے 60 لاکھ کسانوں کو رعیتو بندھو اسکیم کا فائدہ پہنچایاجارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب تک 65 ہزار کروڑ روپے کی امداد اس اسکیم کے تحت استفادہ کنندگان کو فراہم کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 8سالوں میں 46 ہزار تالابوں میں نئی جان ڈالی گئی۔ انہوں نے کہا کہ 45 لاکھ ایکڑ اراضی کو سیراب کیا جا رہا ہے۔

سال 2014 میں صرف تلنگانہ میں 68 لاکھ ٹن اناج اگایا گیا تھا اور 2022 تک حکومت کی کوششوں سے یہ اناج بڑھ کر3.5 کروڑ ٹن ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی حوصلہ افزائی سے وجئے ڈیری جو کہ خسارے میں تھی منافع میں تبدیل ہوگئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئل پام کی کاشت کسانوں کو مستقل آمدنی فراہم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت 20 لاکھ ایکڑ میں آئل پام کی کاشت کو بڑھانے کے ہدف کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے۔