بی جے پی سے ترک تعلق کا کوئی ارادہ نہیں: راجہ سنگھ
راجہ سنگھ نے واضح کیا کہ وہ بی جے پی میں ہی برقرار رہیں گے۔ اور اگر ان کی پارٹی سے معطلی برخواست نہیں کی گئی تو وہ عملی سیاست سے دوری اختیار کرلیں گے۔

حیدرآباد: بی جے پی رکن اسمبلی گوشہ محل ٹی راجہ سنگھ نے ریاستی وزیر صحت ٹی ہریش راؤ کے ساتھ ملاقات کے متعلق جاری قیاس آرائیوں کو ختم کرتے ہوئے ملاقات کا مقصد بتایا۔ انہوں نے کہا کہ گوشہ محل ہاسپٹل کو ترقی دیتے ہوئے 30یا50 بیڈس کے ہاسپٹل میں تبدیل کرنے کیلئے ہریش راؤ سے ملاقات و نمائندگی کی گئی۔
راجہ سنگھ نے کہا کہ وہ رکن اسمبلی منتخب ہونے کے بعد پہلے ہی دن سے گوشہ محل ہاسپٹل کی ترقی کیلئے مسلسل نمائندگی کرتے آرہے ہیں۔ اب تک انہوں نے دو وزرائے صحت سے ملاقات کی ہے۔ اب ہریش راؤ تیسرے وزیر ہیں جن سے میں نے اپنا مطالبہ دہرایا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ وہ بی جے پی میں ہی برقرار رہیں گے۔ اور اگر ان کی پارٹی سے معطلی برخواست نہیں کی گئی تو وہ عملی سیاست سے دوری اختیار کرلیں گے۔ مگرپارٹی تبدیل نہیں کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان کو ہندو راشٹر میں تبدیل کرنے کی کوشش جاری رکھیں گے۔
واضح رہے کہ راجہ سنگھ نے وزیر صحت ٹی ہریش راؤ سے ملاقات کی جس کے بعد یہ ملاقات سیاسی حلقوں میں موضوع بحث بن گئی۔ افواہوں کا بازار گرم ہوگیا کہ راجہ سنگھ بی جے پی سے قطع تعلق کرنے والے اور بڑے پیمانے پر اسکی تشہیر کی جارہی تھی کہ وہ شائد بی آر ایس میں شمولیت اختیار کریں گے۔
دوسری طرف راجہ سنگھ نے بی جے پی سے ترک تعلق کو خارج از امکان قرار دیتے ہوئے واضح کردیا کہ انکا ایسا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ یہاں اس بات کا تذکرہ بھی ضروری ہے کہ سابق صدر بی جے پی تلنگانہ بنڈی سنجے نے راجہ سنگھ کی پارٹی سے معطلی برخواست کرانے کیلئے کافی کوشش کی تھی۔
مگر پاٹی ہائی کمانڈ نے ان کی بات سننے سے انکار کردیا تھا۔ راجہ سنگھ کا احساس ہے کہ پارٹی میں ان کی کوئی اہمیت نہیں ہے اور اس بات کو لیکر وہ کافی مایوس ہیں۔